اپ ڈیٹ 24 نومبر 2025 03:18pm

دھرمیندر سے بولی وُڈ کے ’دھرم‘ تک، لیجنڈ اداکار کی کہانی

بولی وڈ کے ”ایکشن کنگ“ اور ”ہی مین“ کے نام سے مشہور دھرمیندر کا نام بھارتی سنیما کی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ ان کی وفات کے ساتھ ایک دور کا اختتام ہوگیا ہے، لیکن ان کی زندگی کا سفر اور ان کی شاندار پرفارمنس ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ ایک ایسا اداکار جس نے نہ صرف سنیما کے پردے پر اپنا نقش چھوڑا، بلکہ ذاتی طور پر بھی انڈسٹری اور اپنے چاہنے والوں کو محبت کا ایک ایسا پیغام دیا جو آج بھی لوگوں کے دلوں میں گونجتا ہے۔

دھرمیندر کا تعلق پنجاب کے ایک چھوٹے سے گاؤں نصرالی سے تھا۔ دھرمیندر کا اصلی نام ’دھرم سنگھ دیول‘ ہے۔ بچپن سے ہی وہ بھارتی سنیما کے بڑے ستاروں، خاص طور پر دلیپ کمار کے مداح تھے۔ ان کا خواب تھا کہ ایک دن وہ بھی سنیما کی دنیا کا حصہ بنیں گے۔ 1948 میں آنے والی فلم ”شہید“ نے چھوٹے دھرمیندر کے دل میں اداکاری کا شوق جگایا۔ وہ اکثر اپنے گاؤں کی دیواروں پر فلموں کے پوسٹرز دیکھتے اور اپنی آئندہ زندگی کے بارے میں سوچتے۔

دھرمیندر کی فلمی دنیا کا آغاز 1958 میں فلم فیئر میگزین کے ٹیلنٹ مقابلے سے شروع ہوا، جہاں انہوں نے پہلی بار پہچان حاصل کی، ان کی پہلی فلم ”دل بھی تیرا ہم بھی تیرے“ 1960 میں سامنے آئی۔ اس کے بعد ان کی زندگی ہی بدل گئی، اور انہوں نے ایک کے بعد ایک فملیں سائن کیں اور اور اپنی کامیابی کا لوہا منوایا۔

دھرمیندر کی پُراسرار پوسٹ نے تشویش پھیلا دی

1960 کی دہائی میں دھرمیندر نے کئی عام رول کیے، لیکن 1966 کی فلم ”پھول اور پتھر“ نے تو بس ان کی قسمت ہی بدل دی۔ اس فلم میں ان کا ایک ”شرٹ لیس“ سین اتنا مشہور ہوا کہ انہیں ”ہی مین“ کا لقب مل گیا۔ یہ کردار گویا ان کی زندگی کا سنگ میل ثابت ہوا۔ اس کے بعد 1975 مین ”شعلے“ جیسی شاہکار فلموں نے ان کے کیریئر کو ایک نئی بلندی دی۔

دھرمیندر کا انداز ہمیشہ منفرد رہا، وہ ہمیشہ اپنی سچی اور بے ساختہ شخصیت کو فلم کے پردے پر پیش کرتے تھے۔ وہ خود کو ”یونانی دیوتا“ (Greek God)کہلانے پر بھی کبھی یقین نہیں رکھتے تھے۔ ان کی عاجزی کا اندازہ اس بات سے کیا جاسکتا ہے کہ وہ کہتے تھے کہ ”گریک گاڈ“ یا ”یونانی دیوتا“ کا لقب لوگوں کی محبت کی بدولت ہے۔ انہوں نے کبھی اس محبت کو اپنے سر پر سوار نہیں ہونے دیا۔

بھارتی اداکار دھرمیندر اور ہیما مالنی نے اسلام قبول کیوں کیا تھا؟

دھرمیندر کی ذاتی زندگی بھی ایک منفرد داستان ہے۔ 1970 کی دہائی میں، ان کا نام ہیما مالنی کے ساتھ لیا جانے لگا کیونکہ اس کپل نے فلموں میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں اور دونوں کی جوڑی فلموں میں بےحد پسند کی جانے لگی۔ ان کی مشہور اور پسندیدہ ترین فلموں میں خاص طور پر ”شعلے“ اور ”سیتا اور گیتا“ نے بہت شہرت حاصل کی۔ اس دوران، ان کی ذاتی زندگی میں بھی بہت اتار چڑھاؤ آئے۔ دھرمیندر پرکاش کاؤر کے ساتھ پہلے ہی شادی کرچکے تھے اور دو بیٹے سنی اور بوبی بھی تھے۔ تاہم، دھرمیندر اور ہیما مالینی کا رشتہ ایک الگ ہی کہانی بن گیا، اور 1980 میں بلآخر انہوں نے ہیما مالنی سے شادی کر لی۔

دھرمیندر کے فن کی جہت یہیں ختم نہیں ہوتی کہ وہ ایک ایکشن ہیرو تھے، بلکہ وہ ایک رومانی اور مزاحیہ اداکار بھی تھے۔ ان کی فلموں میں جہاں ایک طرف وہ اپنے ”ہی مین“ کردار سے دنیا کو متاثر کرتے، وہیں دوسری طرف ”گڈی“ اور ”چپکے چپکے“ جیسی فلموں میں ان کی مزاحیہ اداکاری بھی بے حد پسند کی گئی۔ ”گرم دھرم“ کا لقب انہیں اسی دوران ملا، اور انہوں نے اس نام کو ایک نئی پہچان دی۔

دھرمیندر کی فنی زندگی کا ایک اور اہم پہلو بھی تھا جسے کم ہی لوگ جانتے ہیں وہ تھا ان کی شاعری۔ جی ہاں دھرمیندر ایک باصلاحیت اردو شاعر بھی تھے اور اپنے خیالات اور جذبات کو اشعار میں ڈھالتے تھے۔

بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ دھرمیندر نے بولی وڈ کے علاوہ سیاست میں بھی قدم رکھا۔ وہ 2004 سے 2009 تک راجستھان کے حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بھی رہے۔ اس دوران انہوں نے کسانوں کے حقوق کی حمایت کی اور بہتری کے لئے بہت کوششیں کیں۔

سوشل میڈیا پر دھرمیندر کا انداز ہمیشہ ان کی حقیقی شخصیت کی عکاسی کرتا تھا۔ انہوں نے اپنے مداحوں کے ساتھ محبت سے سرشار دل سے بات کی، اپنی پرانی فلموں کے کلپس شیئر کیے اور اپنی زندگی کے اہم لمحات ان کے ساتھ شئیر کیے۔ وہ اکثر اپنی ویڈیوز میں اپنی فطری زندگی، اپنے فارم ہاؤس، اور زرعی پیداوار کے بارے میں بات کرتے نظر آتے۔

ہیما مالنی کے والد کو بیٹی پر کس بات کا شک تھا؟

دھرمیندر کی زندگی نہ صرف بھارتی سنیما کی تاریخ کا حصہ بن گئی ہے لیکن وہ ایک ایسے فنکار تھے جو سنیما کے پردے سے باہر بھی اتنے ہی حقیقی اور سچے تھے جتنا کہ وہ فلم کے پردے پر تھے۔ 2023 میں ”روکی اور رانی کی پریم کہانی“ میں ان کی واپسی نے ثابت کیا کہ وہ ہمیشہ کی طرح سنیما کی دنیا میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔ ان کا آخری فلمی کردار ”اکیس“ میں نظر آئے گا، جو 25 دسمبر کو ریلیز ہو گی۔

دھرمیندر کا سفر محبت، محنت، اور ترقی کی وہ کہانی ہے جسے کوئی نہیں بھول سکتا۔ انہوں نے اپنی زندگی میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں، مگر سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ وہ ہمیشہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ رہے۔ آج، ان کی وفات کے ساتھ ایک عہد کا اختتام ہو گیا ہے، مگر ان کی یادیں اور ان کے کردار ہمیشہ ہمارے دل میں رہیں گے۔

Read Comments