2026 میں کون سی ڈگریاں رکھنے والوں کو نوکریاں زیادہ ملیں گی؟
پاکستان میں روزگار کی بڑھتی ہوئی طلب اور جدید دور کے تقاضوں میں تبدیلی کے پیش نظر مختلف شعبوں میں ملازمت کے لیے تعلی معیار میں واضح تبدیلیاں آ رہی ہیں۔
کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی کے گریجویٹس کو اب بھی سب سے زیادہ روزگار حاصل کرنے کے مواقع حاصل ہیں، جبکہ ایم بی اے کی مقبولیت میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کامرس اور ووکیشنل تعلیم کے شعبے بھی تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔
برطانیہ کی نئی امیگریشن پالیسی: کاروباری افراد کو مستقل رہائش کی سہولت
ملک میں کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی کے گریجویٹس کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لیکن ان سے منسلک ملازمتیں نادر ہیں۔ان میں ڈیٹا اینالیٹکس، مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔
کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی کے گریجویٹس کی بڑھتی ہوئی طلب اس بات کا اشارہ دیتی ہے کہ آج کی دنیا میں ڈیٹا، اے آئی اور کلاؤڈ ٹیکنالوجیز کی اہمیت بڑھ گئی ہے، جس کے باعث ان ڈگریوں کا مستقبل بہت روشن نظر آ رہا ہے۔
دوسری جانب ایم بی اے کی ڈگری رکھنے والے افراد کے لیے روزگار کے مواقع میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ پہلے جہاں ایم بی اے کو ایک کامیاب کیریئر سمجھا جاتا تھا، اب کمپنیوں کی ترجیح وہ لوگ ہیں جو ڈیجیٹل مہارت اور ٹیکنالوجی کے ساتھ بزنس کے شعبے میں بھی مہارت رکھتے ہوں۔ آج کل کی کمپنیاں صرف مینجمنٹ کی بجائے ڈیٹا اینالیٹکس اور ٹیکنالوجی میں ماہر افراد کی تلاش کر رہی ہیں۔
پاکستان میں بھی بدلتے ہوئے رحجانات کے باعث کامرس کے گریجویٹس کے لیے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بینکنگ اور فنانس کے شعبوں میں اس ڈگری کی طلب بڑھ رہی ہے۔ اسی طرح ووکیشنل تعلیم جیسے آئی ٹی آئی اور پولی ٹیکنک ڈپلوما ہولڈرز کے لیے بھی روزگار کے مواقع بڑھتے جا رہے ہیں، خاص طور پر وہ افراد جو الیکٹریکل، مکینیکل اور آٹوموٹو جیسے شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں۔
اگر آپ کسی تعلیمی ڈگری کا انتخاب کر رہے ہیں، تو کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی کی ایک محفوظ انتخاب ہو سکتا ہے،خاص طور پر اگر آپ ڈیٹا، اے آئی، یا آٹومیشن جیسے شعبوں میں مہارت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
وہ 21 ملازمتیں جو 2030 تک ماضی کا قصہ بن جائیں گی
کامرس اور ووکیشنل تعلیم بھی نظرانداز نہ کریں، کیونکہ یہ شعبے بینکنگ، فنانس اور پروجیکٹ مینجمنٹ جیسے شعبوں میں اہمیت حاصل کر رہے ہیں۔
اگر آپ ایم بی اے کرنا چاہتے ہیں، تو جنرلائزڈ ایم بی اے کے بجائے ڈیٹا اینالیٹکس، آپریشنل ٹیکنالوجی یا ڈیجیٹل اسٹریٹیجی میں مہارت حاصل کریں تاکہ آپ کی ملازمت کے امکانات میں اضافہ ہو سکے۔
روزگار کے مواقع اب صرف ڈگری پر منحصر نہیں ہیں بلکہ ڈیجیٹل مہارت اور عملی تجربہ کی اہمیت بڑھ رہی ہے۔
کمپیوٹر سائنس اور آئی ٹی کے گریجویٹس کا مستقبل ابھی بھی روشن ہے، لیکن کامرس اور ووکیشنل تعلیم کے شعبے بھی تیزی سے اپنے قدم جمانے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ اس لیے طلباء کو اپنی تعلیم میں ٹیکنالوجی اور ڈومین اسپیشلائزیشن پر توجہ دینی چاہیے تاکہ وہ مستقبل کے روزگار کے لیے تیار رہیں۔