شائع 23 نومبر 2025 09:33am

’مس میکسیکو ایک جعلی فاتح ہیں‘، سابق مس یونیورس جج کا دعوی

لبنانی-فرینچ کمپوزر اور مس یونیورس کے سابق جج عمر حرفوش نے دعویٰ کیا ہے کہ مس یونیورس کے مالک راؤل روچا نے فاطمہ بوش کو جیتنے کے لیے پہلے سے منتخب کر لیا تھا کیونکہ ان کے والد کے ساتھ راول روچا کاروباری مفادات کا تعلق تھا۔

مس یونیورس 2025 کا مقابلہ حالیہ دنوں میں شدید تنازعات کا شکار رہا۔ اس بحران کا آغاز اس وقت ہوا جب عمر حرفوش نے ججز کے پینل سے استعفیٰ دے دیا اور الزام عائد کیا کہ مقابلہ پہلے سے ہی طے شدہ تھا۔

می‍کسیکو کی فاطمہ نے مس یونیورس 2025 کا ٹائٹل جیت لیا

میکسیکو سے تعلق رکھنے والی مس یونیورس 2025 فاطمہ بوش کی تاج پوشی کے بعد عمر حرفوش نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا، ”مس میکسیکو ایک جعلی فاتح ہیں۔ میں عمر حرفوش نے کل، یعنی مس یونیورس کے فائنل سے 24 گھنٹے پہلے، امریکی چینل ایچ بی او پر یہ اعلان کیا تھا کہ مس میکسیکو جیتے گی، کیونکہ مس یونیورس کے مالک راؤل روچا کا فاطمہ بوش کے والد کے ساتھ کاروباری تعلق ہے۔“

عمر نے مزید کہا، ”تمام تفصیلات مئی 2026 میں ایچ بی او پر دکھائی جائیں گی۔ راؤل روچا اور ان کے بیٹے نے دبئی میں ایک ہفتہ پہلے مجھ سے درخواست کی تھی کہ میں فاطمہ بوش کے حق میں ووٹ کروں کیونکہ انہیں چاہیے کہ وہ جیتے، ’کیونکہ یہ ہمارے کاروبار کے لیے اچھا ہوگا‘، یہ وہ باتیں تھیں جو انہوں نے مجھ سے کہیں!“

عمر حرفوش کے استعفے کے بعد، مس یونیورس آرگنائزیشن کے صدر راؤل روچا نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ عمر حرفوش کو ججز کے پینل سے ہٹا چکے ہیں اور اس فیصلے پر سختی سے قائم ہیں۔

راؤل روچا نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ عمر کے الزامات سے ”بیانڈ دی کراؤن“ جیسے خیرات پروگرام کی ساکھ پر اثر پڑرہا تھا اور ان کے الزامات کے باعث یہ قدم اٹھایا گیا۔

راؤل روچا نے عمر حرفوش کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے ٹیکسٹ میسیجز بھی شیئر کیے، جن میں انہوں نے عمر کو بتایا کہ انہیں ججز پینل سے ہٹایا جا رہا ہے کیونکہ ان کے الزامات نے مس یونیورس کے خیراتی پروگرام کی ساکھ کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔ ان میسیجز میں روچا نے عمر کو سختی سے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے تبصرے مقابلے کی ساکھ کے لیے نقصان دہ ہیں۔

’کبھی معافی نہیں مانگوں گی‘، مس یونیورس پاکستان کا ناقدین کو جواب

دوسری طرف، عمر حرفوش نے الزام لگایا کہ وہ راؤل روچا کے ساتھ ”غیر احترام کی بات چیت“ کی وجہ سے استعفیٰ دینے پر مجبور ہوئے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایک ”خفیہ کمیٹی“ پہلے ہی پریلمنری راؤنڈز سے قبل 30 فائنلسٹ منتخب کر چکی تھی۔ عمر نے مزید انکشاف کیا کہ ایک امیدوار اور انتخابی کمیٹی کے رکن کے درمیان مبینہ افیئر نے اس تنازعے کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔

مس یونیورس آرگنائزیشن نے عمر کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو کوئی خفیہ جج کمیٹی بنائی گئی تھی اور نہ ہی نتائج میں کسی قسم کی دھاندلی کی گئی ہے۔ ایم یو او نے یہ بھی واضح کیا کہ تمام فیصلے شفاف طریقے سے کئے گئے تھے اور تمام ججز کو ایک مخصوص پروسیجر کے تحت منتخب کیا گیا تھا۔

مزید برآں مس یونیورس آرگنائزیشن نے عمر حرفوش پر برانڈ کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات قائم کرنے اور ان کے ٹریڈ مارکس کے استعمال پر پابندی عائد کر دی۔

یہ تمام واقعات اس وقت منظر عام پر آئے جب مس یونیورس 2025 کی فائنل تاج پوشی کے بعد فاطمہ بوش کی جیت کو لے کر سوشل میڈیا پر تنقید کا سلسلہ جاری تھا۔ اس تنازعے نے نہ صرف مس یونیورس کی ساکھ کو سوالات کے دائرے میں ڈالا ہے بلکہ عالمی سطح پر مقابلے کی شفافیت پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔

Read Comments