امریکا کی وینیزویلا میں خفیہ کارروائیوں کی تیاری، مادورو تشویش میں مبتلا
امریکا نے وینیزویلا کے خلاف اپنی کارروائیوں کا ایک نیا اور اہم مرحلہ شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ خبر رساں ادارے ”رائٹرز“ کے مطابق امریکی حکام نے بتایا ہے کہ آنے والے دنوں میں صدر نکولس مادورو کی حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے نئی حکمتِ عملی پر عمل شروع ہو سکتا ہے۔ چار امریکی حکام نے خفیہ طور پر بتایا کہ یہ اقدامات زیادہ تر حساس نوعیت کے ہوں گے، جن میں ممکنہ طور پر خفیہ آپریشن شامل ہوں گے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت یہ واضح نہیں کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کارروائی کا حتمی فیصلہ کیا ہے یا نہیں، تاہم گزشتہ کئی ہفتوں سے اشارے مل رہے ہیں کہ امریکا وینیزویلا کے خلاف بڑی سرگرمی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ امریکا نے حالیہ عرصے میں کیریبین میں اپنی فوجی موجودگی بھی بڑھا دی ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی مزید گہری ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ وینیزویلا پر الزام لگاتی ہے کہ صدر مادورو منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کی مدد کر رہے ہیں، تاہم مادورو ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ دو امریکی حکام نے یہ بھی بتایا کہ مادورو حکومت کا تختہ الٹنے کے آپشن پر بھی سنجیدگی سے غور کیا جا چکا ہے۔
روس یوکرین جنگ: ٹرمپ امن منصوبے پر یورپی اتحادیوں کے خدشات برقرار
ادھر وینیزویلا کے صدر نکولس مادورو نے ایک اجتماع سے خطاب میں کہا ہے کہ امریکا ان کی حکومت گرانا چاہتا ہے، مگر وینیزویلا کے شہری اور فوج ایسے کسی بھی حملے کا مقابلہ کریں گے۔ مادورو اسی اتوار کو اپنی 63ویں سالگرہ بھی منائیں گے۔
امریکا نے وینیزویلا کے خلاف اپنی عسکری سرگرمیوں میں واضح اضافہ کیا ہے۔ امریکی نیوی کا سب سے بڑا ایئرکرافٹ کیریئر جرالڈ آر فورڈ اپنے جنگی بحری بیڑے کے ساتھ 16 نومبر کو کیریبین پہنچ چکا ہے، جہاں پہلے ہی سات جنگی جہاز، ایک جوہری آبدوز اور ایف-35 طیارے گشت کر رہے ہیں۔
امن معاہدے پر دباؤ، امریکا کی یوکرین کو انٹیلی جنس اور اسلحہ روکنے کی دھمکی
امریکی افواج اس وقت بظاہر منشیات کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہیں، مگر ان کے پاس موجود طاقت کسی بھی بڑے فوجی آپریشن کے لیے کافی ہے۔ گزشتہ چند ماہ میں امریکا 21 حملے مبینہ منشیات بردار کشتیوں پر کر چکا ہے، جن میں کم از کم 83 افراد مارے گئے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں ان حملوں کو غیر قانونی اور ماورائے عدالت قتل قرار دے رہی ہیں۔
امریکا نے مادورو کی گرفتاری کے لیے معلومات دینے والے کسی بھی شخص کے لیے انعام کی رقم بڑھا کر پچاس ملین ڈالر کر دی ہے، جبکہ وینیزویلا کی فوج شدید کمزوری کا شکار ہے، جہاں تربیت، سازوسامان اور بنیادی ضروریات تک کی کمی ہے۔ دوسری جانب، مادورو حکومت نے ممکنہ امریکی حملے کے جواب میں طویل مدتی مزاحمتی حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے، جس میں چھوٹے چھوٹے عسکری گروپ ملک کے مختلف 280 سے زائد علاقوں میں گوریلا طرز کی کارروائیاں کریں گے۔