شائع 22 نومبر 2025 01:33pm

’ماریا کورینا نوبیل انعام لینے گئیں تو مفرور قرار دیا جائے گا‘ وینزویلا حکومت

رواں سال نوبیل امن انعام جیتنے والی وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا مچاڈو کو حکومت نے وارننگ دی ہے کہ اگر وہ نوبیل امن انعام وصول کرنے ناروے گئیں تو انہیں مفرور قرار دے دیا جائے گا۔ ماریا مچاڈو پہلے ہی گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوشی کی زندگی گزار رہی ہیں۔


بی بی سی کے مطابق فرانسیسی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے وینزویلا کے اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ کہ ماریا کورینا مچاڈو پر ’سازش، نفرت انگیزی اور دہشت گردی‘ جیسے الزامات عائد ہیں اور اگر وہ ناروے جا کر اپنا نوبیل انعام وصول کرتی ہیں تو انہیں قانوناً مفرور تصور کیا جائے گا۔

اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ ماریا گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہیں اور ان پر حکومت مخالف سازش کرنے، عوام کو بھڑکانے اور دہشتگردی کے الزامات ہیں۔

ماریا مچاڈو کو رواں برس اکتوبر میں نوبیل امن انعام کے لیے منتخب کیا گیا تھا، جہاں انہیں ’آمریت سے جمہوریت کی جانب پرامن انتقالِ اقتدار کی کوششوں‘ پر سراہا گیا۔

امن کا نوبیل انعام وینزویلا کی جمہوریت پسند رہنما ماریا کورینا مچاڈو کے نام

نوبیل کمیٹی نے اکتوبر میں اوسلو میں انعام کے اعلان کے موقع پر مچاڈو کو ’لاطینی امریکا میں سول سپریمیسی کی نمایاں مثال‘ قرار دیا۔ کمیٹی کے چیئرمین یوئرگن ویتنے فریدنس نے امید ظاہر کی تھی کہ مچاڈو 10 دسمبر کو ہونے والی تقریب میں شرکت کر سکیں گی، تاہم ماریا اس تقریب میں شریک نہیں ہوسکی تھیں۔ؔ

اب انہیں یہ نوبیل انعام لینے ناروے جانا ہے تاہم وینزویلا کی حکومت کی جانب سے اب انہیں یہ وارننگ دی گئی ہے کہ ایسا کیا گیا تو وہ مفرور تصور ہوں گی۔

ماریا کورینا مچاڈو نے امن کا نوبیل انعام صدر ٹرمپ کے نام کر دیا

وینیزویلا کی اپوزیشن رہنما ماریا کورینا طویل عرصے سے صدر نکولس مادورو کی حکومت کو ’جرائم پیشہ‘ قرار دیتی آئی ہیں اور عوام سے متحد ہو کر انہیں ہٹانے کی اپیل کرتی رہی ہیں۔ متعدد ممالک مادورو کی حکومت کو غیر قانونی قرار دیتے ہیں۔

ماریا مچاڈو کو گزشتہ سال کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا، جس میں نکولس مادورو تیسری بار چھ سالہ مدت کے لیے دوبارہ صدر بن گئے تھے۔ یہ انتخابات عالمی سطح پر آزاد اور شفاف نہ ہونے کے باعث شدید تنقید کی زد میں رہے اور ملک بھر میں احتجاج پھوٹ پڑے۔

اپوزیشن لیڈر کو نوبل انعام ملنے کے بعد وینزویلا نے ناروے میں اپنا سفارت خانہ بند کیوں کیا؟

انتخابی پابندی کے باوجود مچاڈو نے اپوزیشن کو اپنے نسبتاً غیر معروف امیدوار ایڈمنڈو گونزالیز کی حمایت کے لیے متحد کیا۔

اگرچہ انتخابی نتائج کے مطابق گونزالیز نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی، لیکن سرکاری الیکشن کونسل نے مادورو کو فاتح قرار دیا۔ بعدازاں گونزالیز گرفتاری کے خدشے کے باعث اسپین چلے گئے، جس کے بعد دیگر اپوزیشن رہنماؤں کو حراست میں لینے کی کوششیں بھی کی گئیں۔

یاد رہے کہ امن انعام کے لیے ماریا کورینا کے نام کے اعلان کے بعد وینزویلا نے ناروے میں اپنا سفارت خانہ بند کردیا تھا۔

دوسری جانب امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی بھی دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا حکومت سے خوش نہیں اور انکی جانب سے کسی بھی وقت وینزویلا کے خلاف کارروائی کا بھی امکان ظاہر کیاجارہا ہے۔

گزشتہ روز امریکا کی جانب سے تمام بڑی امریکی ایئرلائنز کو سخت وارننگ جاری کی گئی ہے کہ وہ وینزویلا کی فضائی حدود میں داخل ہوتے وقت انتہائی احتیاط برتیں۔

Read Comments