کیا گوگل اے آئی کی ٹریننگ کے لیے آپ کا جی میل اکاؤنٹ استعمال کر رہا ہے؟
گوگل نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ اپنے جی میل ڈیٹا کو اے آئی ماڈل کی تربیت کے لیے استعمال کرتا ہے۔ تاہم، صارفین اب بھی محتاط ہیں کیونکہ اسمارٹ فیچر سیٹنگز کی تازہ اپ ڈیٹس نے پرائیویسی کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔
گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک افواہ نے ہلچل مچا رکھی تھی، جس میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ گوگل اپنے جی میل ڈیٹا کو اپنے نئے اے آئی ماڈل ”جمینی“ کی تربیت کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
کچھ پوسٹس میں کہا گیا کہ گوگل آپ کے ای میلز اور اٹیچمنٹس کو بغیر اجازت اپنے اے آئی ماڈل کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کر رہا ہے اور صارفین کو مشورہ دیا گیا کہ وہ جی میل کی ”اسمارٹ فیچرز“ (جیسے اسپیل چیک اور پیشن گوئی کی تصحیح) کو بند کر دیں تاکہ وہ اس اے آئی تجربے کا حصہ نہ بنیں۔
گوگل نے ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ کمپنی کے ترجمان جینی تھامسن نے کہا، ”یہ خبریں گمراہ کن ہیں۔ ہم نے جی میل کی سیٹنگز کو نہیں بدلا اور ہم آپ کے ای میل مواد کو اپنے جمینی اے آئی ماڈل کی تربیت کے لیے استعمال نہیں کرتے۔“ گوگل نے واضح کیا کہ یہ افواہیں بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد صارفین کے خدشات کو بڑھانا ہے۔
گوگل نے جنوری میں ایک اپ ڈیٹ جاری کیا تھا جس سے صارفین کو جی میل میں سمارٹ فیچرز کو مختلف خدمات میں علیحدہ علیحدہ بند کرنے کی سہولت ملی تھی۔ مثال کے طور پر، آپ جی میل، کیلنڈر، اور ڈاکس میں سمارٹ فیچرز بند کر سکتے ہیں، جبکہ گوگل میپس اور والٹ میں یہ فیچرز چلتے رہتے ہیں۔
لیکن کچھ صارفین کی سیٹنگز خود بخود دوبارہ سیٹ ہو گئی تھیں، جس سے یہ تاثر پیدا ہوا کہ گوگل اپنے ای آئی ماڈل کو تربیت دینے کے لیے ان کا ڈیٹا استعمال کر رہا ہے۔
گوگل کا کہنا ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہو رہا۔ کمپنی نے واضح کیا کہ وہ آپ کے ای میلز کو جمینی کی تربیت کے لیے استعمال نہیں کر رہا اور اس بارے میں جو افواہیں ہیں وہ غلط ہیں۔
گوگل کے مطابق جی میل کے اسمارٹ فیچرز کا مقصد صرف صارف کے تجربے کو بہتر بنانا ہے۔ یہ فیچرز آپ کی ای میلز کو بہتر طور پر سمجھنے، غلطیاں درست کرنے، پروازوں کے شیڈول کو خود بخود کیلنڈر میں شامل کرنے اور آرڈرز کو ٹریک کرنے جیسے کام کرتے ہیں۔ گوگل کا کہنا ہے کہ یہ فیچرز اے آئی ماڈل کی تربیت کے لیے نہیں بلکہ آپ کی ای میلز کو صرف آپ کے لیے بہتر بناتے ہیں۔
اس تمام بحث کے دوران، گوگل اپنے نئے اے آئی ماڈل جمینی 3 پر بھی توجہ مرکوز کر رہا ہے۔ گوگل کا کہنا ہے کہ یہ اے آئی ماڈل معلومات کو انسانوں کی طرح سمجھنے اور پیچیدہ مسائل کو حل کرنے میں بہت زیادہ مہارت رکھتا ہے۔
گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے کہا کہ جمینی 3 کا مقصد انسانی سطح کی گہرائی اور تفصیل سے چیزوں کو سمجھنا ہے اور یہ ماڈل تخلیقی اور تجزیاتی کاموں میں نئی بلندیاں چھو رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے گوگل کے اس وضاحت کو مختلف انداز میں لیا۔ کچھ نے شکایت کی کہ ای میل کی پرائیویسی کو لے کر گوگل کے اقدامات واضح نہیں ہیں، جبکہ کچھ نے کہا کہ گوگل کو اس بات کی وضاحت دینی چاہیے کہ یہ اسمارٹ فیچرز کس طرح کام کرتے ہیں۔