اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس حملے میں بمبار کو خودکش جیکٹ پہنچانے والا سہولت کار گرفتار
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس پر 12 نومبر کو ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پولیس اور تحقیقاتی اداروں نے اس حملے میں سہولت کاری کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار سہولت کار جمشید کا تعلق تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد سیل فتنہ الخوارج سے ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، جمشید نے خودکش بمبار کی جیکٹ پشاور سے اسلام آباد پہنچانے کے لیے سہولت فراہم کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سہولت کار نے خودکش جیکٹ کی نقل و حمل کے لیے لوڈر رکشے کا استعمال کیا۔
واضح رہے کہ 12 نومبر کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 36 زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کے بعد ملک میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے اور تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا گیا تھا۔
واقعے کے بعد انٹیلی جنس بیورو اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے چار دہشت گردوں اور خودکش حملہ آور کو کمرا کرائے پر دینے والے سہولت کار کو بھی گرفتار کیا تھا۔
حکام کے مطابق ساجد اللہ عرف شینا خودکش حملہ آورکا ہینڈلر تھا، جس نے دورانِ تفتیش بتایا کہ جوڈیشل کمپلیکس حملہ کی ہدایت فتنۃ الخوارج کے کمانڈر سعیدالرحمان عرف داداللہ نے دی تھی۔
تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار سہولت کار کی گرفتاری سے حملے کے ممکنہ نیٹ ورک کے بارے میں مزید معلومات حاصل ہونے کی توقع ہے اور اس سے دہشت گردوں کی منصوبہ بندی اور رابطوں کی تفصیلات سامنے آ سکتی ہیں۔