شائع 21 نومبر 2025 09:16am

’روس یوکرین تنازع کا فوجی حل ممکن نہیں‘، سلامتی کونسل میں پاکستان کا مؤقف

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ کے حوالے سے ہر کوئی مانتا ہے کہ اس تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، اور یہ لڑائی اب سیاسی حل سے بہت دور جا رہی ہے۔

پاکستان کے مستقبل مندوب عاصم افتخار نے اپنے خطاب میں کہا کہ دونوں فریقین تصادم اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ پاکستان مذاکرات کے ذریعے حل کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔


اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے ڈائیلاگ اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے حل کا حامی رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے حوالے سے پاکستان کو سنجیدہ خدشات لاحق ہیں کیونکہ اس تنازعے کے نتیجے میں انسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستانی مندوب نے عالمی قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شہریوں اور اہم انفرااسٹرکچر کی حفاظت ہر صورت یقینی بنائی جانی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں، اس لیے ضروری ہے کہ دونوں فریقین تصادم اور کشیدگی کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں اور مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔ پاکستان مذاکرات کے ذریعے حل کی جانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین کا زمین اور ہتھیار روس کے حوالے کرنے پر آمادگی کا امکان

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ خفیہ طور پر روس کی مشاورت سے یوکرین جنگ کے خاتمے کا نیا منصوبہ تیار کررہی ہے، جس کی قیادت امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کر رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے دو باخبر امریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ واشنگٹن نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو اشارہ دیا ہے کہ جنگ ختم کرنے کے لیے اُنہیں امریکا کے تیار کردہ منصوبے کو قبول کرنا ہوگا۔


اس مجوزہ منصوبے کے مطابق یوکرین کو کچھ مشرقی علاقے روس کے حوالے کرنے ہوں گے، اسلحے اور فوجی صلاحیت میں کمی لانا ہوگی اور فوج کے حجم میں نمایاں کٹوتی بھی شامل ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امن منصوبے میں یہ امکان بھی شامل ہے کہ یوکرین وہ مشرقی علاقے روس کو دینے پر رضامند ہو جائے، جو اسکے کنٹرول میں نہیں، اس کے بدلے امریکا اور یورپ یوکرین کو طویل المدتی سلامتی کی ضمانت فراہم کریں گے۔

Read Comments