اپ ڈیٹ 20 نومبر 2025 11:49am

اے آئی کی وجہ سے دنیا میں غربت اور کیش کا خاتمہ ہوجائے گا: ایلون مسک

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے کہا ہے کہ مستقبل میں مصنوعی ذہانت یعنی اے آئی اور روبوٹ انسانوں کے لیے کام کو اختیاری بنا دیں گے، پیسہ غیر متعلقہ یا غیر اہم ہو جائے گا، اور غربت ختم ہو جائے گی۔

ایلون مسک نے واشنگٹن میں ہونے والے امریکی-سعودی سرمایہ کاری فورم میں اس بات کو دہرایا کہ اے آئی اور روبوٹک ٹیکنالوجی میں مسلسل بہتری غربت کے خاتمے کا حل ہے۔ اگلے 10 سے 20 سال میں مصنوعی ذہانت اور انسان نما روبوٹ معاشرے کی ساخت کو بدل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسلا کی جانب سے بنائے جانے والے ہیومانوئڈ روبوٹ ’آپٹیمس‘ اس جدت کی نمایاں مثال ہیں جن سے نہ صرف کام کا بوجھ کم ہو گا بلکہ عالمی معیشت میں بھی درجنوں گنا اضافہ ممکن ہے۔

مسک نے بتایا کہ یہ تبدیلی معاشرے کو بنیادی ڈھانچے کی سطح پر بدل دے گی، جس میں کام کرنا اختیاری ہو جائے گا، یعنی انسان صرف اپنی مرضی سے کام کریں گے، غربت ختم ہو جائے گی، اور پیسہ اتنا اہم یا ضروری نہیں رہے گا۔ یعنی کام کا مطلب تبدیل ہو جائے گا، یہ ایک انتخابی چیز بن جائے گا، جیسے آج سبزی اگانا یا ویڈیو گیم کھیلنا۔

یہ پیش گوئیاں انجینئرنگ اور اے آئی کے شعبوں میں جاری انقلاب کے تناظر میں سامنے آ رہی ہیں، جہاں انسانوں کی محنت کو خودکار مشینیں بدل رہی ہیں۔ مسک کی نظر میں ہم ایک ایسی دنیا میں قدم رکھیں گے جہاں کام صرف خوشی کے لیے کیا جائے گا، نہ کہ بقا کے لیے۔

Read Comments