شائع 19 نومبر 2025 03:00pm

پیٹ میں گیس کی تکلیف میں لِمکا پینا فائدہ یا غلطی؟ حیران کن حقیقت

کھانا اگر معمول سے زیادہ کھا لیاجائے یا وقفے وقفے سے پیٹ میں گیس اور تیزابیت کی شکایت ہونے لگے تو اکثر لوگ جلدی آرام کے لیے ٹھنڈی لِمکا یا کوئی بھی کولڈ ڈرنک پی لیتے ہیں۔ گھروں میں برسوں سے چلی آتی یہ روایت اب اتنی عام ہوچکی ہے کہ بہت سے لوگ اسے فوری ہاضمے کا حل سمجھتے ہیں۔ لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟

معروف آنکولوجسٹ ڈاکٹر روی گپتا نے اس حوالے سے جو حقیقت بتائی ہے، وہ حیران بھی کرتی ہے اور سوچنے پر بھی مجبور کرتی ہے۔

ڈاکٹر گپتا کے مطابق یہ بات سراسر غلط فہمی ہے کہ لِمکا یا کوئی بھی فِزّی ڈرنک ہاضمہ درست کرتی ہے۔

وٹامن سی کا خزانہ: سنترہ کھانے کا صحیح وقت کون سا ہے؟

ان کا کہنا ہے کہ جب سافٹ ڈرنک معدے میں داخل ہوتی ہے تو معدے کی باریک رگیں سکڑ جاتی ہیں، ہاضمے کے انزائمز کی رفتار کم ہوجاتی ہے اور کھانا ٹوٹنے کا عمل سست پڑ جاتا ہے۔

اس کا نتیجہ چند منٹ کے سکون کے بعد زیادہ گیس، بڑھتی تیزابیت اور شدید بلوٹنگ کی صورت میں نکلتا ہے۔

کئی افراد کولڈ ڈرنک پینے کے فوراً بعد ہلکا سکون محسوس کرتے ہیں۔ ڈاکٹر گپتا اس پر بھی روشنی ڈالتے ہیں کہ یہ سکون حقیقت نہیں بلکہ صرف ڈرنک میں موجود گیس کے معدے میں پھیلنے اور ڈکار آنے کا نتیجہ ہوتا ہے۔

یعنی تکلیف جوں کی توں رہتی ہے، البتہ انسان کو کچھ لمحوں کے لیے ایسا لگتا ہے کہ پیٹ ہلکا ہوگیا۔

کالے فنگس والی پیاز: استعمال یا ضائع کرنے کا درست طریقہ

ڈاکٹر گپتا کے مطابق ایک کین میں 6 سے 10 چائے کے چمچ چینی موجود ہوتی ہے، جو جسم کے لیے خطرناک حد تک زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ ان میں پایا جانے والا فاسفورک ایسڈ آنتوں میں موجود اچھے بیکٹیریا کو کمزور کرتا ہے، جس کے نتیجے میں ایسڈ ریفلکس بڑھتا ہے، دیرپا تیزابیت کی شکایت پیدا ہوتی ہے اور مجموعی طور پر گٹ ہیلتھ متاثر ہوتی ہے۔

یعنی مسئلہ کم نہیں ہوتا، الٹا مزید بگڑ جاتا ہے۔

ڈاکٹر گپتا کا مشورہ ہے کہ اگر گیس یا تیزابیت ہو رہی ہو تو کولڈ ڈرنک چھوڑ کر ان آسان اور فائدہ مند قدرتی نسخوں کی طرف رجوع کریں۔ اجوائن کا پانی، زیرہ کا پانی یا نیم گرم پانی، ہلکی پھلکی غذا، مصالحے اور بھاری تیل سے پرہیز۔

یہ چیزیں نہ صرف تکلیف کم کرتی ہیں بلکہ معدے کی کارکردگی بھی بہتر بناتی ہیں۔

Read Comments