ٹرمپ کا جیفری ایپسٹین کی فائلوں پر یوٹرن، اجراء کا مطالبہ
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہاؤس کے ریپبلیکنز سے کہا ہے کہ وہ جیفری ایپ اسٹین کیس کی فائلز عوام کے لیے جاری کرنے کے حق میں ووٹ دیں۔ یہ موقف میں حیران کن تبدیلی ہے کیونکہ پہلے ٹرمپ نے اس تجویز کی مخالفت کی تھی، مگر اب پارٹی میں بڑھتی حمایت کے بعد وہ پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا این ڈی ٹی وی کے مطابق ٹرمپ نے کہا، ”ہمارے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں، اور اب وقت ہے کہ اس ڈیموکریٹک سازش سے آگے بڑھیں، جو ریپبلیکن پارٹی کی کامیابی کو کم دکھانے کے لیے ریڈیکل بائیں بازو کے افراد کر رہے ہیں۔“ یہ بیان انہوں نے فلوریڈا کے ویک اینڈ کے بعد جائنٹ بیس اینڈروز پر اترنے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری کیا۔
ٹرمپ کے اس بیان کے بعد پارٹی میں شدید اختلافات سامنے آئے، خاص طور پر جارجیا کی رکن کانگریس مارجوری ٹیلر گرین کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی بڑھی، جو پہلے ٹرمپ کی سب سے بڑی حمایتی تھیں۔ صدر کی یہ پوزیشن بدلنے کا مطلب ہے کہ اس بل کے حامی ہاؤس میں اس کو منظور کرنے کے لیے کافی ووٹ حاصل کر چکے ہیں، حالانکہ سینٹ میں مستقبل ابھی غیر واضح ہے۔ یہ ٹرمپ کے لیے ایک نایاب مثال ہے کہ وہ اپنی پارٹی کے اندر مخالفت کی وجہ سے پیچھے ہٹ گئے ہیں، کیونکہ دوسری مدت میں انہوں نے ریپبلیکن پارٹی میں اپنی طاقت زیادہ مضبوط کر لی ہے۔ مشہور جنسی مجرم جیفری ایپسٹین کی عمران خان سے متعلق ای میلز سامنے آگئیں بل کے مطابق، وزارت انصاف کو حکم دیا جائے گا کہ ایپ اسٹین کے کیس سے متعلق تمام فائلز اور مواصلات جاری کرے، نیز جیل میں اس کی موت کی تحقیقات سے متعلق معلومات بھی شامل ہوں گی۔ متاثرین یا جاری وفاقی تحقیقات سے متعلق معلومات میں ضروری رد یا ترمیم کی جا سکتی ہے۔ کانگریس رکن تھامس میسی نے کہا، ”ریپبلیکنز کی طرف سے 100 یا اس سے زیادہ ووٹ ہو سکتے ہیں، اور میں امید کر رہا ہوں کہ جب ووٹنگ ہوگی تو ہمیں ویٹو پروف اکثریت مل جائے گی۔“ نابالغ لڑکیوں سے زیادتی کا اسکینڈل: ایپسٹین کی نئی ای میلز ٹرمپ کے لیے خطرہ کیسے؟ مارجوری ٹیلر گرین، نینسی میس اور کولوراڈو کی رکن لورین بوئبرٹ نے بھی اس ڈسچارج پیٹیشن پر دستخط کیے، جس کے ذریعے ہاؤس میں لیڈرشپ کو بائی پاس کر کے بل پر ووٹ لیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ نے گرین کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا اعلان بھی کیا اور کہا کہ اگر مناسب امیدوار سامنے آیا تو وہ 2026 میں ان کے خلاف حمایت کریں گے۔ گرین نے کہا، ”ملکی شفافیت کے لیے یہ فائلز اہم ہیں، اور ٹرمپ کی تنقید الجھن پیدا کر رہی ہے کیونکہ متاثرہ خواتین کے مطابق انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔“ جیفری ایپسٹین جنسی اسکینڈل میں ٹرمپ کا نام مزید واضح، اہم انکشافات سامنے آگئے حالیہ دستاویزات نئے سوالات بھی پیدا کر رہی ہیں، جن میں 2019 کا ایک ای میل شامل ہے جس میں ایپ اسٹین نے ایک صحافی کو لکھا کہ ٹرمپ ”لڑکیوں کے بارے میں جانتا تھا“۔ وائٹ ہاؤس نے الزام لگایا کہ ڈیموکریٹس نے یہ ای میلز منتخب طور پر لیک کیں تاکہ صدر کو بدنام کیا جا سکے۔ ٹرمپ کی ایپ اسٹین سے وابستگی واضح ہے، اور صدر کا نام بھی وزارت انصاف کی جانب سے جاری شدہ فائلز میں شامل تھا۔ تاہم، ٹرمپ پر ایپ اسٹین سے متعلق کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کا الزام نہیں ہے۔ بل کے منظور ہونے کی صورت میں سینٹ میں بھی اسے اپنانا لازمی نہیں، لیکن حامیوں کو امید ہے کہ سینٹ میں بھی صحیح فیصلہ ہوگا۔