شائع 16 نومبر 2025 10:29am

گردن پر شدید چوٹ، بھارتی کرکٹر شبھمن گل آئی سی یو منتقل

بھارت کے کپتان شبھمن گل کو پہلے ٹیسٹ کے دوسرے روز جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کے دوران زخمی ہونے کے بعد کلکتہ کے ووڈ لینڈز ہسپتال میں آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق شبھمن گل کو گلے کی چوٹ کی وجہ سے فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ فی الحال صرف مشاہدے کے لیے ہیں۔

شبھمن گل نے دوسرے دن کھیل کے دوران صرف تین گیندیں کھیلنے کے بعد زخمی ہونے کی وجہ سے کھیل چھوڑ دیا۔ انہوں نے سائمن ہارمر کی گیند پر سوئپ شاٹ کھیلتے ہوئے گردن میں شدید تکلیف محسوس کی اور میڈیکل امداد طلب کی۔ اس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا تاکہ تمام ضروری اسکین اور مشاہدات کیے جا سکیں۔

انڈر ورلڈ گینگ کی بھارتی کرکٹر کو جان سے مارنے کی دھمکی: بھارتی میڈیا کا دعویٰ

بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ شبھمن گل کو ’نیک اسپاسم‘ ہوا ہے، یہ ایک طرح کا پٹھوں میں اچانک اور غیر ارادی سکڑاؤ یا سختی ہوتی ہے شدید درد کے ساتھ۔ لہٰذا وہ سرجیکل کالر پہن کر میڈیکل ٹیم کی نگرانی میں ہیں۔ شبھمن گل کے اچانک میدان چھوڑنے کے بعد بھارت نے رشبھ پنت کو میدان میں بھیجا، جو انگلینڈ کے خلاف اوول ٹیسٹ کے بعد پہلی بار ٹیسٹ میں شامل ہوئے۔

میڈیکل ٹیم نے شبھمن گل کی نگرانی کے لیے ایک ہنگامی کمیٹی قائم کی ہے، جس میں نیوروسرجن، نیورولوجسٹ، کارڈیالوجسٹ اور کریٹیکل کیئر اسپیشلسٹ شامل ہیں تاکہ ان کی صحت کے ہر پہلو پر مکمل کنٹرول رکھا جا سکے۔ اس وقت شبھمن گل کی شرکت اگلے ٹیسٹ میں غیر یقینی ہے اور ان کی دستیابی ان کی تیزی سے صحتیابی پر منحصر ہے۔

بی سی سی آئی کی جاری کردہ بیان کے مطابق، ”کپتان شبھمن گل کو دوسرے دن کے کھیل کے دوران گردن کی چوٹ لگی۔ انہیں معائنے کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا اور وہ فی الحال زیر نگرانی ہیں۔ وہ ٹیسٹ میچ کے باقی کھیل میں حصہ نہیں لیں گے اور ان کی سیریز میں شرکت کی صورتحال ان کی صحتیابی پر منحصر ہوگی۔ ٹیم مینجمنٹ نے واضح کیا ہے کہ کھلاڑی کی صحت کے ساتھ کسی قسم کا خطرہ نہیں لیا جائے گا۔ ان کی غیر موجودگی سے بھارت کی قیادت اور بیٹنگ کی گہرائی پر اثر پڑے گا۔“

بھارتی ٹیم کے اہم کھلاڑی نے کرکٹ سے اچانک ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا

بھارتی کیمپ میں شبھمن گل کی جلد صحتیابی کی امید ہے، لیکن اہم میچوں کے پیش نظر ان کی غیر یقینی دستیابی نے ٹیم کے امکانات پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

Read Comments