شائع 16 نومبر 2025 09:15am

سوشل میڈیا کے طعنوں نے نبیہہ خان کو رلادیا

سوشل میڈیا پر جاری تنقید کے شدید دباؤ میں گھری ڈاکٹر نبیہہ علی خان ایک گفتگو کے دوران اس وقت آبدیدہ ہوگئیں جب انہوں نے اپنی زندگی کی تلخ حقیقتیں اور جدوجہد بھرا سفر بیان کیا۔ شادی پر اٹھنے والے اعتراضات، لباس کی قیمت سے متعلق بحث اور ذاتی زندگی میں گزرے کڑے لمحات نے آخرکار انہیں جذباتی کر دیا اور وہ آنسو ضبط نہ کرسکیں۔

کلینیکل سائیکالوجسٹ، سابق نیوز اینکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر نبیہہ علی خان ان دنوں سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔ وہ حال ہی میں اپنے دیرینہ اور قریبی ساتھی حارث کھوکھر کے ساتھ رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئی ہیں۔

ڈاکٹر نبیحہ علی خان دوسری شادی کے بندھن میں بندھ گئیں

دونوں تقریباً چھ سال سے ایک ہی این جی او میں کام کر رہے تھے اور باہمی اعتماد نے بالآخر ان کے تعلق کو شادی کی شکل دے دی۔ نبیہہ نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ شادی کا پہلا قدم انہوں نے خود اٹھایا اور ایک مشترکہ دوست کے ذریعے حارث کو پسندیدگی کا پیغام بھیجا۔

نبیہہ اور حارث کی شادی معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل کے گھر میں سادگی سے انجام پائی۔ تاہم، تقریب کے بعد نہ صرف جوڑے کے رویے پر سوالات اٹھے بلکہ نبیہہ کے عروسی لباس اور زیورات کی قیمت پر بھی بحث چلی۔

نبیہہ نے ایک پوڈکاسٹ میں وضاحت کی کہ انہوں نے اپنی پسند کے مطابق لباس کا انتخاب کیا تھا، لیکن قیمت کے بارے میں ان کی سچائی کو بھی ہدفِ تنقید بنایا جا رہا ہے۔

فضا علی کے پوڈکاسٹ میں گفتگو کے دوران نبیہہ نے اپنی زندگی کا وہ باب بھی کھولا جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ والد کے انتقال کے بعد ان کی والدہ نے اکیلے ان کی پرورش کی اور وہ اپنی والدہ کی محنت دیکھ کر کم عمری میں ہی کام کرنے لگ گئی تھیں۔

اظفر سے اختلافات نے بیٹی کی جذباتی صحت کو بری طرح متاثر کیا، سلمیٰ حسن کا انکشاف

والدہ کے انتقال کا ذکر کرتے ہوئے نبیہہ دورانِ گفتگو رو پڑیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے زندگی میں بے شمار مشکلات کا سامنا کیا ہے اور وہ کبھی نہیں چاہتیں کہ کوئی اور لڑکی ایسی آزمائشوں سے گزرے۔

تنقید کرنے والوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے نبیہہ نے کہا کہ انہیں ایسی تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور وہ ان کا منہ توڑ جواب دینا جانتی ہیں۔ وہ اب دوسروں کی رائے کو اپنی زندگی پر اثر انداز نہیں ہونے دیں گی۔

انہوں نے کہا، ’میں چاہتی ہوں کہ لوگ جانیں کہ ہر مسکراہٹ کے پیچھے ایک کہانی ہوتی ہے۔ میں نے بہت جدوجہد کی ہے اور اب میں اپنی زندگی اپنے اصولوں کے مطابق گزاروں گی۔‘

Read Comments