شہرت کے لیے فیصلے کرنے والے ججز کو چاہیے کہ سیاست میں آجائیں، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جب کسی ایجنڈے کے تحت آئے ہوئے لوگ جج بن جائیں اور پھر عوامی شہرت کے لیے فیصلے کرنے لگیں تو اس سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوتی ہے اور نقصان عام آدمی کو اٹھانا پڑتا ہے۔
خواجہ آصف نے ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ جج جو صرف عوامی شہرت کے لیے فیصلے کرتے ہیں انہیں عدالتوں سے مستعفی ہو کر سیاست کے میدان میں اترنا چاہئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایسے ججز جو صرف عوامی شہرت بڑھانے کے لیے سابقہ عدالتی فیصلوں کو نظر انداز کرتے ہیں، ادارے کے لیے بوجھ بن جاتے ہیں اور عدلیہ کی ساکھ خراب کرتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ذاتی مفاد کی خاطر قانون کا غلط استعمال کرنے والے ججز کیلئے کوئی نظام ہونا چاہئے۔
اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ ججز کو کیسز پر سالوں تک اسٹے آرڈرز دینے اور پھر کیس خارج کرنے سے گریز کرنا چاہیے، خصوصاً جب عوامی خزانے کو اربوں روپے کے نقصان کا خدشہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ججوں کا کام زیادہ سننا، کم بولنا اور وکلا کی معاونت سے فیصلے کرنا ہے، اور یہی طریقہ صدیوں سے قانونی نظام میں کامیاب رہا ہے۔ اگر ججز قائم کردہ اصولوں کے خلاف کام کرنے کی کوشش کریں تو کسی مختلف نتیجے کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ججوں کی تقرری میں انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے، ججز کا اصل مقصد عام آدمی کو انصاف فراہم کرنا ہونا چاہیے اور تقرریاں بھی اسی معیار کے مطابق ہونی چاہئیں۔