شائع 14 نومبر 2025 10:29pm

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مزید ججز کے استعفوں کا عندیہ دے دیا

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے کہا ہے کہ ابھی کچھ استعفے اور آئیں گے، یہ کھینچا تانی چیف جسٹس بننے کے لیے ہے۔ عدالتی فیصلوں کے ذریعے پارلیمنٹ کے اختیارات محدود کئے گئے ۔ پارلیمنٹ اپنے حقوق کی بات کرتے ہوئے بھی ڈرتی تھی ، اب یہ دروازے بند ہونے چاہییں۔

جمعے کو لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کیہ عدالتی فیصلوں کے ذریعے پارلیمنٹ کے اختیارات محدود کرنے کی کوشش کی گئی جس کی وجہ سے پارلیمنٹ اکثر اپنے حقوق کے لیے بات کرتے ہوئے بھی محتاط رہتی تھی، لیکن اب یہ صورت حال تبدیل ہونی چاہیے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے نوجوانوں اور خواتین کی تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو آج پڑھے لکھے نوجوانوں کی ضرورت ہے اور تعلیم یافتہ خواتین معاشرے کی بنیاد ہیں، بدلتے ہوئے دور میں بچیوں کی تعلیم کی اہمیت بڑھتی جا رہی ہے اور پرانے فرسودہ نظریات کو دفن کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

ملک احمد خان نے مزید کہا کہ بچیوں کو خود اپنے روشن مستقبل کی ضمانت دینے کے قابل بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے اور سرکاری سکولوں میں بھی نجی تعلیمی اداروں جیسی سہولتیں فراہم کی جانی چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے سوال ہے کہ سرکاری سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے ملک کے 97 فیصد بچوں کو کیوں بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے، ملک اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اور اس لیے آئینی عدالت کا قیام ناگزیر ہے، پارلیمنٹ کو اپنے اختیارات کے بارے میں خود فیصلہ کرنے کا حق ہونا چاہیے۔

آخر میں اسپیکر پنجاب اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ عسکری اور حکومتی ذمہ داروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے میں بہادری اور تدبر کا مظاہرہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز 27 ویں ترمیم کے معاملے پر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہرمن اللہ نے سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جسے صدر مملکت نے منظور کرلیا جب کہ لا اینڈ جسٹس کمیشن کے رکن مخدوم علی خان بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

Read Comments