جلن، خارش اور سرخی: فضائی آلودگی میں آنکھیں کیوں زیادہ متاثر ہوتی ہیں؟
سردیوں اور آلودہ موسم میں صرف پھیپھڑوں کو نقصان نہیں پہنچتا، بلکہ ہماری آنکھیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔
ہر سال آلودگی کے موسم میں ماہرین امراض چشم خشک آنکھوں کے مرض میں نمایاں اضافہ دیکھتے ہیں۔ مسئلہ صرف ہوا کی خشکی نہیں بلکہ مٹی، دھواں اور دیگر فضائی ذرات ہیں جو آنکھ کی فطری حفاظت، یعنی آنکھ کے آنسوؤں کی تہہ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
آنکھ کی آنسوؤں کی تہہ ایک باریک سی مائع کی پرت ہے جو آنکھ کو نمی فراہم کرتی اور اسے بیرونی ذرات سے محفوظ رکھتی ہے۔ جب آلودگی بڑھتی ہے تو یہ توازن بگڑ جاتا ہے۔ جس کا نتیجہ سرخی، جلن، مسلسل ریت جیسے احساس اور آنکھوں سے پانی بہنے کی صورت میں نکلتا ہے، جو پلکیں جھپکانے سے بھی کم نہیں ہوتا۔
خبردار! یہ صرف سر درد نہیں؛ مائیگرین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معذور کرنے والی بیماری قرار
لمبے عرصے تک آلودگی میں رہنے سے صرف تکلیف نہیں بلکہ آنکھوں کے مائیبومیئن گلینڈز کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جو آنسوؤں کی تیل والی پرت پیدا کرتے ہیں اور آنسوؤں کے زیادہ جلدی بخارات بننے سے روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ ایک بار متاثر ہونے کے بعد صحت یابی میں وقت لگتا ہے۔
ماہرین کے مطابق لمبے عرصے تک فضائی آلودگی کے اثر سے آنکھ کی سطح میں سوزش اور آنسوؤں کی پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے، خاص طور پر کانٹیکٹ لینز استعمال کرنے یا زیادہ وقت اسکرین کے سامنے گزارنے والے افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں، کیونکہ دھول آنکھ اور لینز کے درمیان پھنس سکتی ہے، جس سے تکلیف بڑھ جاتی ہے۔
تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ سردیوں میں کم نمی اور ٹھنڈی ہوا آنکھوں کی خشکی کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
آنکھوں کی حفاظت کے آسان طریقے
ماہرین کے مطابق آنکھوں کی حفاظت اور مناسب نمی برقرار رکھنا بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ خوش قسمتی سے کچھ حفاظتی عادات سے اثرات کم کیے جا سکتے ہیں۔
ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ آلودہ دنوں میں،
کانٹیکٹ لینز اور بھاری میک اپ سے گریز کریں۔
باہر جاتے وقت حفاظتی چشمے پہنیں۔
آنکھیں صاف پانی سے دھوئیں اور انہیں رگڑنے سے بچیں۔
آنکھیں شوگر کا پہلا سگنل ہیں، انہیں نظر انداز نہ کریں
ڈاکٹرز کے مطابق آنکھوں کا بار بار آلودگی کے اثر میں آنا دائمی سوزش اور آنکھ کی سطح کو مستقل نقصان پہنچا سکتا ہے۔ آنکھوں کی حفاظت پھیپھڑوں کی حفاظت جتنی ہی ضروری ہے۔ چھوٹے اقدامات جیسے چشمہ پہننا اور آنکھوں کو مصنوعی نمی دینا بھی بہت فرق ڈال سکتے ہیں۔
خشک آنکھوں کا مسئلہ معمولی لگ سکتا ہے، لیکن اگر نظرانداز کیا جائے تو آنکھ کی قرنیہ کو دیرپا نقصان پہنچ سکتا ہے اور بصارت پر اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے سردیوں میں آلودگی کے بڑھتے اثرات کے دوران شعور اور فوری دیکھ بھال ضروری ہے۔
آنکھوں کی حفاظت صرف آرام کے لیے نہیں بلکہ ایک حساس اور اہم عضو کی حفاظت کے لیے بھی ضروری ہے۔