شائع 13 نومبر 2025 09:25pm

اگر مذاکرات نہ ہوئے تو روس جنگ جاری رکھے گا: کریملن کی یوکرین کو دھمکی

روس کے صدارتی محل کریملن نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کو جلد یا بدیر روس کے ساتھ مذاکرات کرنا ہوں گے، اور دعویٰ کیا کہ کیف کی مذاکراتی پوزیشن وقت کے ساتھ مزید کمزور ہوتی جا رہی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق روسی افواج اس وقت مشرقی یوکرین کے شہر پوکروفسک پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ ماسکو نے یوکرینی حکام پر امن مذاکرات سے انکار کا الزام عائد کیا ہے۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے جمعرات کے روز صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ روس اب بھی ایک سیاسی اور سفارتی تصفیے کا خواہاں ہے اور امن چاہتا ہے۔

تاہم پیسکوف نے خبردار کیا کہ اگر امن مذاکرات کا موقع نہیں ملا تو روس اپنی سلامتی کے تحفظ اور آئندہ نسلوں کے مفاد کے لیے جنگ جاری رکھے گا۔

کریملن ترجمان پیسکوف کے مطابق، یوکرینی فریق کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اسے جلد یا بدیر مذاکرات کرنے پڑیں گے، لیکن اس وقت کیف ایک بدتر پوزیشن سے۔ کیف کے نظامِ حکومت کی حیثیت ہر گزرتے دن کے ساتھ بگڑتی جا رہی ہے۔

دوسری جانب کیف کا کہنا ہے کہ روس کی جنگ ختم کرنے کی شرائط ”ناقابلِ قبول“ ہیں اور یہ دراصل یوکرین سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرنے کے مترادف ہیں۔

Read Comments