شائع 13 نومبر 2025 09:42pm

سپریم کورٹ ججز کے بعد لا اینڈ جسٹس کمیشن کے رکن مخدوم علی خان بھی مستعفی

سپریم کورٹ ججز کے بعد لا اینڈ جسٹس کمیشن کے رکن و سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے دو ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے مستعفی ہونے کے کچھ دیر بعد لا اینڈ جسٹس کمیشن کے رکن مخدوم علی خان بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

مخدوم علی خان نے بھی استعفیٰ 27 ویں آئینی ترمیم کے تناظر میں دیا ہے اور اپنا استعفی چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔ چیف جسٹس یحیحیٰ آفریدی نے بطور چیئرمین لا اینڈ جسٹس کمیشن مخدوم علی خان کو ممبر مقرر کیا تھا۔

مخدوم علی خان نے اپنے استعفے میں لکھا کہ آئینی ترمیم کے بعد نوجوان وکلاء کے چہروں پر چھائی اداسی کو دیکھ اور محسوس کر سکتا ہوں، خیال تھا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد بھی زوال سے بچنا ممکن ہے، حقیقت پسندوں نے خبردار کیا تھا کہ میں حقیقت سے بے خبر ہوں، زخموں سے چور ہو چکا تھا لیکن ڈوبا نہیں تھا، امید تھی کہ وکالت کامیاب ہوگی اور بہتری کا راستہ نکلے گا۔

مخدوم علی خان نے استعفے میں مزید کہا کہ 27 ویں ترمیم نے آزاد عدلیہ کا جہاز مکمل ڈبو دیا، آزاد عدلیہ تباہ ہوچکی اب قانون و انصاف کمیشن کا حصہ نہیں رہ سکتا، قانون و انصاف کمیشن کے قیام کا مقصد قوانین کی اصلاح کرنا تھا، آزاد عدلیہ کے بغیر قانون کی اصلاح ممکن نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے 2 اہم ججز نے 27ویں آئینی ترمیم کو آئین پر حملہ قرار دیتے ہوئے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے سینیئر جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے اپنے استعفے صدر مملکت کو بھجوا دیے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجواتے ہوئے مؤقف اختیار کیاکہ 27ویں ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ہے، اور یہ آئین پر حملہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیم سے انصاف عام آدمی سے دور ہوگیا اور کمزور طاقت کے سامنے بے بس ہوگیا، اس ترمیم نے عدلیہ کو حکومت کے ماتحت کردیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے صدر مملکت کو بھجوائے گئے استعفے میں احمد فراز کے اشعار بھی شامل کیے۔

سپریم کورٹ کے دوسرے مستعفی ہونے والے جج جسٹس اطہر من اللہ نے استعفے میں مؤقف اختیار کیاکہ 27ویں ترمیم نے اس آئین کو ختم کردیا ہے جس کا انہوں نے حلف اٹھایا تھا۔

انہوں نے لکھا کہ آئین اب محض ایک سایہ رہ گیا ہے اور وہ خاموشی کے ذریعے اپنے حلف سے غداری نہیں کر سکتے۔

Read Comments