پاکستان میں آن لائن جُوئے کی لت بے قابو، زندگیاں کیسے برباد ہو رہی ہیں؟
پاکستان میں آن لائن جوا تیزی سے عام ہوتا جا رہا ہے، انٹرنیٹ پر سیکڑوں بیٹنگ ایپلی کیشنز پھیلی ہوئی ہیں جو لاکھوں روپے کا لالچ دے کر غریبوں کو پھنسا رہی ہیں۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے نقصانات اور خطرات بھی اسی حساب سے بڑھ رہے ہیں۔
مالیاتی ویب سائٹ ”انویسٹوپیڈیا“ کے ایڈیٹر انچیف کیلب سلور نے امریکی ٰخبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، ”جوا اور ذمہ داری دو متضاد باتیں لگتی ہیں، کیونکہ جوا ہمیشہ خطرے سے بھرا ہوتا ہے۔ لیکن اس کے باوجود لوگ اس کی طرف راغب ہیں، خاص طور پر آن لائن جوئے اور اسپورٹس بیٹنگ میں۔“
ماہرین کا کہنا ہے کہ آن لائن جوا روایتی جوئے خانوں کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ کیونکہ انٹرنیٹ یا موبائل ایپس پر شرط لگانا اتنا آسان ہے کہ انسان لمحوں میں لاکھوں روپے ہار سکتا ہے۔
جوا کھیل کربل گیٹس سے زیادہ دولت کمانے والا شخص
میری لینڈ سینٹر فار ایکسیلنس آن پرابلم گیمبلنگ کی ڈائریکٹر ہیتر ایشلی مین کے مطابق، ”ڈیجیٹل جوا زیادہ تیز اور زیادہ خطرناک ہے کیونکہ یہ فوری طور پر نقصان پہنچا سکتا ہے۔“
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اپنی روزمرہ زندگی، تعلقات یا مالی ذمہ داریوں کو پس پشت ڈال کر جوا کھیل رہا ہے، تو یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔ ہیتر کہتی ہیں، ”جو پیسہ آپ گھر کے کرائے، کھانے یا بل ادا کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، وہ کبھی جوا کھیلنے کے لیے نہیں ہونا چاہیے۔“
آن لائن جوئے کی ویب سائٹس جیسے فین ڈوئل (FanDuel) اور ڈرافٹ کنفگز (DraftKings) نے صارفین کے لیے کچھ حفاظتی فیچرز متعارف کرائے ہیں، جن سے وہ اپنی شرط لگانے کی حد، جیتنے یا ہارنے کی حد، اور کھیلنے کے وقت کو پہلے سے مقرر کر سکتے ہیں۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حدود کھیل شروع کرنے سے پہلے طے کرنا ضروری ہے، کیونکہ ایک بار جب جوئے کا جوش چڑھ جائے تو یہ فیصلے بے اثر ہو جاتے ہیں۔
ماہرین گیمب بین (GambBan) اور بیٹ بلاکر (BetBlocker) جیسی ایپس استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، جو جوئے کی ویب سائٹس تک رسائی روک دیتی ہیں۔
”انویسٹوپیڈیا“ کے سربراہ کیلب سلور کا کہنا ہے کہ آن لائن جوا اب کرپٹو ٹریڈنگ اور اسٹاک مارکیٹ کے خطرناک رجحانات سے جڑ گیا ہے۔
ان کے مطابق، ”آن لائن بیٹنگ اکاؤنٹ بنانے سے پہلے ہر شخص کو یہ سمجھنا چاہیے کہ شرط کیسے لگتی ہے، ’منی لائن‘، ’پارلے‘ یا ’آڈز‘ کیا ہوتے ہیں، اور زیادہ سے زیادہ نقصان کتنا ہو سکتا ہے۔“
فین ڈوئل کے پالیسی سربراہ کوری فاکس نے کہا کہ ”ذمہ دارانہ جوا کھیلنے کے اصول اپنانا ایسے ہی ہے جیسے گاڑی میں سیٹ بیلٹ باندھنا۔“ جبکہ ڈرافٹ کنگز کی نمائندہ لوری کالانی نے کہا کہ ”حد مقرر کرنا ایسا ہی ہے جیسے شراب پی کر گاڑی چلانے کے بجائے ٹیکسی استعمال کرنا۔“
شوہر نے لاٹری جیت کر لائیو اسٹریمر پر خرچ کر ڈالی، بیوی ہاتھ ملتی رہ گئی
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص جوا تنہائی میں کھیل رہا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ وہ ذہنی دباؤ یا تنہائی سے نمٹنے کے لیے جوا استعمال کر رہا ہے، جو خطرناک بات ہے۔
ہیتر ایشلی مین کا کہنا ہے، ”جو لوگ اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھتے ہیں، وہ جوئے میں کم پھنستے ہیں۔ اگر آپ سیر کریں، موسیقی سنیں، یا دوستوں کے ساتھ وقت گزاریں، تو آپ کو جوئے کی طرف جانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی۔“
آن لائن جوا بظاہر تفریح کا ایک جدید ذریعہ بن چکا ہے، مگر ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ یہ ”تفریح“ اکثر زندگی، تعلقات اور مالی استحکام کو تباہ کر دیتا ہے۔