روسی ہائپر سانک میزائل سے لیس مِگ 31 اغوا کرنے کی کوشش ناکام، یوکرینی انٹیلی جنس اور ایف 16 بیس تباہ
روس کی وفاقی سلامتی سروس (ایف ایس بی) نے بتایا ہے کہ یوکرینی اور برطانوی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مل کر روسی فضائیہ کے ایک مِگ-31 لڑاکا طیارے کو اغوا کرنے کی کوشش کی، جو ”کِنژال“ (Kinzhal) ہائپرسونک میزائل سے لیس تھا۔ منصوبے کے تحت روسی پائلٹ کو تین ملین ڈالر اور مغربی ملک کی شہریت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
روسی خبر رساں ادارے نے ایف ایس بی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کے ایجنٹس نے 2024 میں اس سازش کی شروعات کی۔ ایک شخص نے خود کو صحافی ظاہر کیا اور مِگ-31 کے پائلٹ سے انٹرویو کے بہانے رابطہ کیا۔ پائلٹ سے مایوسی کے بعد منصوبہ پائلٹ کے نیویگیٹر (معاون پائلٹ) تک پہنچا دیا گیا۔ نیویگیٹر کو بھاری رقم اور غیرملکی رہائش کی پیشکش کے عوض طیارہ اغوا کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کی گئی۔
ایف ایس بی کے مطابق بعد میں یوکرینی انٹیلی جنس کا ایک اعلیٰ اہلکار خود اس سازش میں شامل ہوا اور اس نے بتایا کہ منصوبہ براہِ راست یوکرین کی اعلیٰ قیادت، یورپی اتحادیوں اور برطانوی انٹیلی جنس (ایم آئی سکس) کی نگرانی میں ہے۔
روس کی خفیہ ایجنسی نے مزید بتایا کہ نیویگیٹر کو ایک مثال کے طور پر 2023 میں اپنے ہی ملک کے خلاف غداری کرنے والے روسی پائلٹ میکسم کُزمنوف کی تصویر بھیجی گئی، جس نے ایک ایم آئی-8 ہیلی کاپٹر اغوا کر کے یوکرین پہنچایا تھا۔ رپورٹ کے مطابق کُزمنوف اس سال فروری میں اسپین میں مردہ پایا گیا۔
سازش کے دوسرے مرحلے میں نیویگیٹر کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے کمانڈر کے آکسیجن ماسک میں زہر ڈال دے، پھر “کِنژال” میزائل سے لیس طیارے کو اُڈیسا اور رومانیہ کے نیٹو بیس “کانسٹانزا” کی طرف لے جائے، جہاں نیٹو افواج نے منصوبے کے مطابق طیارے کو فضا میں مار گرانا تھا تاکہ اسے روس کی “جارحیت” کے طور پر پیش کیا جا سکے۔
ایف ایس بی کے مطابق یہ منصوبہ 4 نومبر 2025 کو نافذالعمل ہونا تھا، اس کے لیے نیٹو کے لڑاکا طیارے رومانیہ کی سرحدی الرٹ کے باعث فضا میں بلند ہوئے۔ تاہم روسی انٹیلی جنس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے یہ منصوبہ ناکام بنا دیا۔
اس واقعے کے بعد روسی فضائیہ نے یوکرین کے فوجی ٹھکانوں پر جوابی کارروائی کی۔
ایف ایس بی کے بیان کے مطابق روسی فضائیہ نے ”کِنژال“ میزائل کا استعمال کرتے ہوئے یوکرین کے شہر برووری میں وزارت دفاع کے خفیہ ریڈار اور انٹیلی جنس سینٹر کے ساتھ خمیلنیتسکی کے علاقے میں اسٹاروکوسٹیانتی نیف ایئربیس کو نشانہ بنایا، جہاں امریکی ساختہ ایف-16 طیارے تعینات تھے۔
روس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ “یوکرین کی خطرناک اشتعال انگیزی” کا جواب تھا، جس کا مقصد روس کو عالمی سطح پر بدنام اور نیٹو کو براہِ راست تصادم میں دھکیلنا تھا۔