اسلام آباد دھماکے کے بعد لاہور میں حساس مقامات کی سیکیورٹی ہائی الرٹ
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں خودکش حملے میں 12 افراد کے شہید ہونے کے بعد لاہور کے حساس مقامات کی سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
لاہور پولیس نے حساس مقامات کے گرد سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا، اسلام آباد واقعے کے بعد شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر ناکہ بندی میں مزید سختی بھی کر دی گئی ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے شہر بھر میں سرچ اینڈ سویپ آپریشنز تیز کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈولفن اسکواڈ اور پیرو فورس کو لاہور میں اضافی گشت کی ہدایات جاری کر دیں۔
فیصل کامران نے فیلڈ ٹیموں کو پارکنگ پوائنٹس پر گاڑیوں کی سخت چیکنگ یقینی بنانے اور مشکوک افراد و مشکوک گاڑیوں کی بغیر شناخت داخلے پر زیرو ٹالرنس یقینی بنانے کا حکم دے دیا جب کہ عدالتوں، سرکاری دفاتر کے اطراف بھی چیکنگ میں سختی کا حکم دیا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مکمل الرٹ ہے، شہری مشکوک سرگرمیوں یا لاوارث اشیاء کی اطلاع 15 پر دیں۔
سندھ میں دفعہ 144 کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع
سندھ حکومت نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے بھر میں دفعہ 144 کی مدت میں ایک ماہ کی توسیع کردی۔
اس حوالے سے ہوم ڈیپارٹمنٹ سندھ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، جس کے مطابق 12 نومبر سے احتجاج، دھرنوں، ریلیوں پر پابندی ہوگی۔
نوٹیفیکشن کے مطابق پانچ سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی برقرار ہے، پابندی کا اطلاق پورے صوبہ سندھ میں ایک ماہ تک جاری رہے گا۔
نوٹیفکیشن کی کاپیاں پولیس، رینجرز، ڈپٹی کمشنرزاوردیگر محکموں کو ارسال کی جاچکی ہیں۔
خیال رہے کہ اسلام آبادڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کےقریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید جبکہ 27 زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے خودکش حملہ آورکاسرمل گیا، دھماکےمیں زخمی افراد کو پمز اسپتال منتقل کر دیا گیا،شہید ہونے والے 12 افراد کی شناخت کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے سے مقام سے شواہداکٹھےکیے جارہے ہیں۔پولیس کے مطابق دھماکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں میں ہوا،دھماکے کی آواز پولیس لائنز ہیڈکوارٹر تک سنی گئی۔