شائع 11 نومبر 2025 01:03pm

افغان حکومت ٹی ٹی پی کیخلاف مؤثر کارروائی کرے تو پاکستان تعاون کے لیے تیار ہے: وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر افغان حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرے تو پاکستان ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بات بین الاقوامی اسپیکرز کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ”امن و استحکام ہی پائیدار ترقی کی بنیاد ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ ترقی اُس معاشرے میں ممکن ہے جہاں امن اور سلامتی ہو۔“

انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان نے بھی کئی بار امن دشمن کارروائیوں کا سامنا کیا ہے اور اس دوران مسلح افواج نے بہترین پیشہ وارانہ مہارت کے ساتھ دشمن کے عزائم ناکام بنائے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”اس سال مئی میں مشرقی سرحد پر بلا اشتعال جارحیت ہوئی جبکہ گزشتہ ماہ افغان سرزمین سے پاکستانی چوکیوں پر حملے ہوئے، جن کا پاکستان نے ٹھوس اور فیصلہ کن جواب دیا۔“

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کو سمجھنا ہوگا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی حمایت سے امن قائم نہیں ہوگا اور پرامن افغانستان ہی علاقائی روابط، ترقی اور خوشحالی کی کنجی ہے۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان بات چیت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے اور تعاون یافتہ ممالک اس عمل کو سراہتے ہیں۔

انہوں نے کانفرنس میں شریک معزز اسپیکرز اور دیگر شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے اور جمہوری اداروں کے درپیش چیلنجز کے حل کے لیے نئے راستے کھولے گی۔

شہباز شریف نے اس موقع پر ملک میں معاشی اصلاحات اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر مالیاتی اصلاحات لا رہا ہے تاکہ ایس ایم ایز کے فروغ اور معاشی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ ”پاکستان ہمیشہ مظلوم اقوام کی حمایت کرتا آیا ہے اور امن و ترقی لازم و ملزوم ہیں۔“

Read Comments