’غزہ کی زمین پر کسی ترک فوجی کا پاؤں نہیں لگے گا‘: نیتن یاہو
اسرائیل نے غزہ کے لیے قائم بین الاقوامی فورس میں ترک فوج کی شمولیت سختی سے مسترد کر دی ہے۔ ادھر غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فضائی حملوں اور کشیدگی کا سلسلہ جاری ہے۔
اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ غزہ میں تعینات ہونے والی بین الاقوامی فورس میں ترک فوج کی شمولیت قابل قبول نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم کی ترجمان شوش بیڈروسیئن نے کہا کہ ”غزہ کی زمین پر کسی ترک فوجی کا پاؤں نہیں لگے گا۔“
اس سے قبل اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈیون سار نے بھی ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکی کے اسرائیل مخالف رویے کو بنیاد بنا کر ان کی موجودگی مسترد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ادھر غزہ میں اسرائیل کی جانب سے فضائی حملے جاری ہیں۔ خان یونس کے علاقے میں بچوں سمیت دو فلسطینی شہید ہوئے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اب تک غزہ میں 240 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ معاہدے کے تحت روزانہ 600 امدادی ٹرک داخل ہونے تھے، تاہم اب صرف 200 ٹرک غزہ میں داخل کیے جا رہے ہیں۔
اسرائیل سے موصول 30 فلسطینیوں کی لاشوں کی حالت انتہائی خوفناک تھی،غزہ وزارتِ صحت
اسی دوران اسرائیل نے 15 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے، لیکن اس کے باوجود شہریوں پر حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق شہادتیں فوری خطرہ پیدا ہونے کی صورت میں واقع ہوئیں۔
مزید برآں، امریکا اور اسرائیل کے درمیان غزہ کے سیز فائر اور انتظامی امور پر اختلافات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر میں اہم فیصلے فی الحال امریکا کر رہا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان پالیسی میں اختلافات ظاہر ہو رہے ہیں۔