سیکیورٹی فورسز نے کیڈٹ کالج وانا پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنادیا، 2 خوارج ہلاک
سیکیورٹی فورسز نے بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الہندوستان کے خوارجیوں کی آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور جیسا سانحہ دہرانے کی کوشش ناکام بنادی، خیبرپختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں نے کیڈٹ کالج وانا پر حملہ کردیا اور بارود سے بھری گاڑی کالج کے مرکزی دروازے سے ٹکرادی، سیکیورٹی فوارسز کی جوابی کارروائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی پراکسی فتنہ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے خوارجیوں نے جنوبی وزیرستان کے علاوہ وانا میں واقع کیڈٹ کالج وانا پر ایک بزدلانہ اور دہشت گردانہ حملہ کیا، حملہ آوروں نے کالج کی بیرونی سیکیورٹی سرحد کو توڑنے کی کوشش کی تاہم ہماری چوکس اور پختہ کارروائی نے ان کے مذموم عزائم کو فوری طور پر ناکام بنا دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ آوروں نے بارود سے بھری گاڑی مرکزی داخلی دروازے سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں مین گیٹ اور ملحقہ انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔ سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اندر گھُسنے والے حملہ آوروں کا مؤثر جواب دیا، آپریشن کے دوران 2 خوارج ہلاک ہوگئے تاہم 3 خوارج کالج کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے، جنہیں کالج کے انتظامی بلاک میں گھیر لیا گیا، جن کے خلاف محاصرہ کرکے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارتی حمایت یافتہ خوارج نے ایک بار پھر 2014 کی آرمی پبلک اسکول پشاور جیسی دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائی کو دہرانے کی کوشش کی، واردات کا مقصد نوجوان نسل میں خوف و ہراس پھیلانا ہے، خصوصاً اُن طالب علموں میں جو قبائلی علاقوں میں معیاری تعلیم حاصل کر کے اپنے اور اپنے معاشروں کا مستقبل بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کالج کے اندر چھپے خوارج اپنے آقاؤں اور ہینڈلرز سے افغانستان سے رابطے میں ہیں اور انہیں ہدایات مل رہی ہیں، یہ بہیمانہ کارروائیاں افغان سرزمین سے منسوب دہشت گرد ڈھانچوں کی طرف سے کی جا رہی ہیں، یہ معاملات افغان طالبان کے دعوؤں کے برعکس ہیں کہ اُن کے ہاں ایسے دہشت گرد گروپس موجود نہیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق اس صورت حال میں پاکستان افغانستان میں موجود دہشت گردوں اور ان کی قیادت کے خلاف جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے، علاقے میں باقی بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشنز تیزی سے جاری ہیں۔