آئی فون میں بنا سگنل کے میسیجز اور میپس تک رسائی ممکن؟
ایپل ایسی نئی سیٹلائٹ ٹیکنالوجیز پر کام کر رہا ہے جو آئی فونز کو موبائل نیٹ ورک کے بغیر بھی کام کرنے کی سہولت فراہم کریں گی۔ حال ہی میں ایپل نے بتایا کہ صارفین ہنگامی حالات کے علاوہ بھی جلد ہی بغیر انٹرنیٹ یا سیلولر سروس کے پیغامات بھیج اور وصول کر سکیں، یعنی وہ “آف دی گرڈ” بھی رابطے میں رہ سکتے ہیں۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کا منصوبہ ہے کہ آئی فونز میں سیٹلائٹ کنیکٹیویٹی کے ذریعے ایپل میپ اور میسیجز کی خدمات دستیاب ہوں، تاکہ صارفین بغیر سگنل کے بھی راستہ دیکھ سکیں یا پیغامات بھیج سکیں۔
یہ اقدام آئی فونز کو دور دراز علاقوں یا ہنگامی حالات میں زیادہ مفید بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ایپل پہلے ہی ’ایمرجنسی ایس او ایس کے ذریعے سیٹلائٹ‘ کی سہولت فراہم کر چکا ہے، جو صارفین کو اس وقت ریسکیو ٹیموں سے رابطہ کرنے میں مدد دیتی ہے جب سیلولر سروس دستیاب نہ ہو۔ یہ فیچر آئی فون 14 کے ساتھ 2022 میں متعارف کرایا گیا تھا۔ بعد میں ایپل نے ایسے علاقوں میں پھنسے ہوئے ڈرائیورز کے لیے روڈ سائیڈ اسسٹنس بھی شامل کی۔
اس مقصد کے لیے ایپل کی اندرونی سیٹیلائٹ کنیکٹیویٹی گروپ نئی ٹیکنالوجی تیار کر رہی ہے جو آئی فونز کو براہ راست سیٹلائٹس سے جوڑے گی۔ یہ ٹیم گلوبل اسٹار کے ساتھ کام کر رہی ہے، جو موجودہ ایس او ایس فیچرز فراہم کرتا ہے۔ اگرچہ گلوبل اسٹار کا نظام اسپیس ایکس کے اسٹار لنک جیسی بڑی کمپنیوں کے مقابلے میں چھوٹا ہے، لیکن ایپل کی موجودہ خدمات کے لیے یہ کافی رہا ہے۔ کمپنی مبینہ طور پر گلوبل اسٹار کے نیٹ ورک میں اپ گریڈز کے لیے بھی سرمایہ کاری کر رہی ہے تاکہ مستقبل کے فیچرز کو سپورٹ کیا جا سکے۔
ایپل کی توجہ فی الحال، صارفین کو سیٹلائٹ سے کنیکٹ ہونے کے لیے آئی فون کو آسمان کی طرف موڑنا پڑتا ہے۔ آئندہ نظام میں یہ قدم ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ ڈیوائس جیب، کار یا بیگ میں رکھنے کے باوجود کنیکٹڈ رہے۔
دھوکہ دہی سے بچانے میں ’اینڈرائیڈ‘ آئی فون سے بہتر ہے: تحقیق
اگلی نسل کے آئی فونز میں 5 جی این ٹی این کی سپورٹ بھی شامل ہو سکتی ہے، جو موبائل ٹاورز اور سیٹلائٹس کو ملا کر زیادہ وسیع اور مضبوط کنیکٹیویٹی فراہم کرے گی۔ اگر یہ عملی ہو گیا، تو ایپل کے آلات ایسے علاقوں میں بھی قابل اعتماد ہو جائیں گے جہاں نیٹ ورک اکثر ڈراپ ہو جاتا ہے۔
ایپل کی سیٹلائٹ توسیع یہاں ختم نہیں ہوتی۔ کمپنی مبینہ طور پر ڈویلپرز کے لیے ایک فریم ورک بھی تیار کر رہی ہے، جس سے تھرڈ پارٹی ایپس بھی سیٹلائٹ کنیکشن استعمال کر سکیں گی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سفری، صحت یا حفاظتی ایپس بغیر انٹرنیٹ کے بھی کام کر سکیں گی، جو ہنگامی حالات یا آف گرڈ سفر کے لیے خاص طور پر مفید ہوگا۔
ایپل کا لونگ ٹرم مقصد یہ ہے کہ صارفین کہیں بھی ہوں، ہمیشہ جڑے رہیں۔ کمپنی ہارڈویئر اور سافٹ ویئر دونوں پر کنٹرول رکھ کر یہ یقینی بنانا چاہتی ہے کہ تجربہ اس کے معیار کے مطابق ہو، خاص طور پر سیکیورٹی اور پرائیویسی میں۔ تاہم کچھ مشکلات ابھی باقی ہیں۔ ایپل کا موجودہ سیٹلائٹ پارٹنر گلوبل اسٹار ممکنہ طور پر فروخت کے لیے دیکھ رہا ہے، اور اسپیس ایکس ممکنہ خریدار ہو سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا، تو ایپل کو مستقبل میں اپ گریڈز اور تعاون کے طریقے دوبارہ سوچنے پڑیں گے تاکہ صارفین کے لیے سہولت برقرار رہے۔
اس وقت ایپل کی توجہ نئے سیٹلائٹ ٹولز پر ہے، جس میں بہتر میسجنگ فیچرز بھی شامل ہیں جو صرف ٹیکسٹ ہی نہیں بلکہ تصاویر بھی شیئر کر سکیں گے۔
اگر یہ فیچرز متوقع طور پر متعارف ہو گئے، تو آئی فون صارفین اپنے آلات کو سب سے دور دراز علاقوں میں بھی نیویگیشن یا رابطے کے لیے استعمال کر سکیں گے۔