’ہر شہری کو 2 ہزار ڈالر ملیں گے‘: ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکیوں کو سنہری خواب دکھا دیے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ٹیکس محصولات سے امریکا کو حاصل ہونے والے کھربوں ڈالر سے شہریوں کو کم از کم 2 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی جائے گی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں محصولات سے حاصل ہونے والی رقم کی صورت میں زیادہ تر امریکیوں کو کم از کم 2 ہزار ڈالر ادا کیے جائیں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں ٹرمپ نے لکھا کہ ’ہم کھربوں ڈالر حاصل کر رہے ہیں اور جلد ہی اپنا 37 کھرب ڈالر کا قرضہ چکانا شروع کریں گے۔‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’دو ہزار ڈالر فی کس (زیادہ آمدنی والے افراد کے علاوہ) ہر شخص کو دیے جائیں گے۔‘
ٹرمپ نے اپنے ناقدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ محصولات کی مخالفت کر رہے ہیں وہ ’احمق‘ ہیں کیونکہ امریکا اب محصولات سے ریکارڈ آمدنی حاصل کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’امریکا میں اب ریکارڈ سرمایہ کاری ہو رہی ہے، ہر طرف پلانٹس اور فیکٹریاں لگ رہی ہیں اور ملکی معیشت مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہو رہی ہے۔
قانونی چیلنجز
بزنس انسائیڈر کے مطابق امریکی سپریم کورٹ اس وقت ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ وسیع محصولات کے قانونی جواز کا جائزہ لے رہی ہے۔
زیریں عدالتوں نے پہلے ہی ان میں سے کئی محصولات کو غیر قانونی قرار دیا تھا تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے ان اقدامات کو انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاورز ایکٹ (IEEPA) کے تحت جائز قرار دیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق مالی سال 2025 میں کسٹمز ڈیوٹیز اور دیگر محصولات سے تقریباً 195 ارب ڈالر اکٹھے کیے گئے ہیں۔
ٹرمپ نے اکتوبر میں ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکا ہر سال محصولات سے ایک کھرب ڈالر سے زائد حاصل کرے گا، جس سے وہ عوام میں تقسیم اور قومی قرضہ کم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔