جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، متعدد فلسطینی شہید
جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی حملے جاری ہیں، جن میں مزید 3 فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہدا کی مجموعی تعداد 69 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جبکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں نے خواتین، کسانوں اور صحافیوں پر حملے کیے، جن کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے علاقوں خان یونس اور رفاہ میں شدید فضائی حملے کیے، جن سے متعدد مکانات زمین بوس ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق امدادی کارکن ملبے سے لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں، اور حالیہ حملوں میں مزید 9 لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔
10 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 241 فلسطینی شہید اور 614 زخمی ہوچکے ہیں۔ مجموعی طور پر غزہ میں شہدا کی تعداد 69 ہزار 169 جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 70 ہزار 685 تک پہنچ گئی ہے۔ امدادی اداروں کے مطابق علاقے میں خوراک، پانی اور دواؤں کی شدید کمی ہے جبکہ اسرائیلی محاصرے کے باعث امدادی سامان کی ترسیل محدود ہوگئی ہے۔ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی حملے میں تین فلسطینی شہید اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی تنظیمیں پھنسے ہوئے شہریوں تک رسائی بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں نے فلسطینی کسانوں، خواتین اور صحافیوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل کے ان اقدامات کو جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔