روس کا یوکرین پر ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ، 3 افراد ہلاک، توانائی تنصیبات شدید متاثر
روس نے ہفتے کو یوکرین پر ڈرونز اور میزائلوں کی شدید بمباری کی ہے، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جب کہ تین مختلف علاقوں میں اہم توانائی ڈھانچے کو بھاری نقصان پہنچا۔ یوکرینی حکام کے مطابق حملے کا نشانہ بنیادی طور پر بجلی اور گیس کی تنصیبات تھیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے 450 سے زائد ڈرونز اور 45 میزائل داغے۔ ڈنیپرو میں ایک رہائشی عمارت پر ڈرون حملے سے دو افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے جب کہ کھارکیف میں بھی ایک شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
وزیر اعظم یولیا سویرِدینکو نے بتایا کہ کیف، پولتاوا اور کھارکیف کے علاقوں میں توانائی کا بنیادی ڈھانچہ شدید متاثر ہوا ہے اور بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے۔
صدر زیلنسکی نے کہا کہ روسی حملے واضح کرتے ہیں کہ ماسکو پر دباؤ بڑھایا جانا لازمی ہے۔ انہوں نے ٹیلی گرام پر اپنا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’’توانائی کو نشانہ بنا کر سردیوں سے پہلے شہریوں کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش کے جواب میں ایسی پابندیاں ہونی چاہئیں جو روس کی تمام توانائی کو ہدف بنائیں بغیر کسی استثنیٰ کے۔‘‘
روس تقریباً 4 سال قبل یوکرین پر بھرپور حملے کے آغاز سے ہی توانائی کے شعبے کو نشانہ بنا رہا ہے۔ یوکرین کی سرکاری کمپنی نافٹوگاز کے مطابق صرف رواں موسمِ خزاں میں گیس تنصیبات پر 9 حملے کیے جا چکے ہیں۔
روسی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر کارروائی کی ہے، جو کیف کی جانب سے روس کے اندر کیے جانے والے حملوں کا جواب تھی۔