شائع 08 نومبر 2025 10:27am

اسرائیلی سفیر کے قتل کا ایرانی منصوبہ ناکام بنا دیا گیا: امریکی حکام

امریکی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے میکسیکو میں اسرائیل کی سفیر عینات کرانز نائیگر کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، تاہم یہ سازش ناکام بنا دی گئی ہے اور فی الحال کوئی خطرہ موجود نہیں۔ دوسری جانب میکسیکو کی حکومت کا کہنا ہے کہ اسے اس مبینہ حملے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی اہلکار نے، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، بتایا کہ اسرائیلی سفیر پر حملے کی یہ سازش گزشتہ سال کے آخر میں شروع ہوئی اور رواں سال کے پہلے چھ ماہ تک فعال رہی۔

اہلکار نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا: “یہ منصوبہ قابو میں لے لیا گیا ہے اور فی الحال کوئی خطرہ موجود نہیں۔ یہ ایران کی اُس طویل تاریخ کا حصہ ہے جس میں وہ اپنے مخالفین، سفارت کاروں، صحافیوں اور منحرفین کو نشانہ بناتا رہا ہے — اور یہ معاملہ ہر اُس ملک کے لیے باعثِ تشویش ہونا چاہیے جہاں ایران کا اثر و رسوخ ہے۔”

انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ منصوبہ کیسے ناکام بنایا گیا یا اس میں کس نوعیت کی کارروائی کی گئی۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ “ہم میکسیکو کے سیکیورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ایران کی ہدایت پر کام کرنے والے ایک دہشت گرد نیٹ ورک کو ناکام بنایا، جو ہمارے سفیر کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔”دوسری جانب میکسیکو میں ایرانی سفارت خانے نے ان الزامات کو “بنیادی طور پر جھوٹا” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی مہر کے مطابق سفارت خانے کا کہنا تھا “ہم اپنے میکسیکن دوستوں کی نیک شہرت کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔ میکسیکو کے مفادات سے غداری کو ہم اپنی غداری سمجھتے ہیں، اور میکسیکو کے قوانین کا احترام ہماری اولین ترجیح ہے۔”

امریکا اور اس کے اتحادی ممالک طویل عرصے سے ایران پر الزام عائد کرتے آئے ہیں کہ وہ اپنے مخالفین کے خلاف دنیا بھر میں پرتشدد کارروائیاں کروا رہا ہے، تاہم ایران ان الزامات کو سیاسی مقاصد پر مبنی قرار دے کر مسترد کرتا ہے۔

گزشتہ سال برطانیہ اور سویڈن کے انٹیلی جنس اداروں نے بھی خبردار کیا تھا کہ ایران اپنے مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے جرائم پیشہ گروہوں کا استعمال کر رہا ہے۔ لندن کے مطابق 2022 کے بعد سے اب تک ایران سے منسلک 20 حملوں کو ناکام بنایا گیا ہے۔دوسرے درجنوں ممالک نے بھی ایران کی خفیہ ایجنسیوں پر اغوا، قتل اور ہراسانی کے منصوبوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

برطانیہ کے خفیہ ادارے ایم آئی فائیو کے سربراہ کین مککلم نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ایران “شدت کے ساتھ” اپنے ناقدین کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آسٹریلیا اور نیدرلینڈز نے بھی ایران سے منسلک ناکام حملوں اور سازشوں کا انکشاف کیا ہے۔

واضح رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اس وقت مزید بڑھ گئی جب رواں سال جون میں ایران کے جوہری ٹھکانوں پر امریکی بمبار طیاروں کی مدد سے اسرائیلی فضائی حملے کیے گئے تھے۔

Read Comments