ایلون مسک کے پاس ’دنیا کا پہلا ٹریلینیئر‘ بننے کا موقع
ٹیسلا کے بانی اور سی ای او ایلون مسک کو کمپنی کی تاریخ کے سب سے بڑے معاوضہ پیکیج کی منظوری دے دی گئی۔ کپمنی کے شیئر ہولڈرز نے 75 فیصد سے زائد ووٹوں سے اس معاوضے کو منظور کیا۔
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک کے لیے ایک ٹریلین ڈالر مالیت کا معاوضہ پیکیج تو منظور ہو گیا ہے، مگر اسے حاصل کرنے کے لیے انہیں اگلے دس برسوں میں کئی مشکل اہداف پورے کرنا ہوں گے۔
منظور شدہ معاوضہ پیکیج کے لیے انہیں ٹیسلا کی مارکیٹ ویلیو میں چھ گنا اضافہ کرنا ہوگا تاکہ کمپنی کی قدر موجودہ تقریباً 1.1 ٹریلین ڈالر سے بڑھ کر 8.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے۔
ٹیسلا کے بورڈ کی منظوری کے بعد ایلون مسک جو پہلے ہی دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، آئندہ 10 سالوں میں کمپنی کے شیئرز کی صورت میں تقریباً ایک ٹریلین ڈالر (1,000 ارب ڈالر) تک حاصل کر سکتے ہیں۔
بورڈ آف ڈائریکٹرز کے طے کردہ اہداف میں شامل ہے کہ مسک آئندہ دس سال میں دو کروڑ الیکٹرک گاڑیاں مارکیٹ میں متعارف کرائیں، جو کمپنی کے آغاز سے اب تک تیار کردہ مجموعی تعداد سے دو گنا زیادہ ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ معاوضہ پیکیج مسک کو اگلے 10 سالوں میں ٹیسلا کی مارکیٹ ویلیو میں نمایاں اضافہ کرنے کی صورت میں ہی دیا جائے گا۔ تاہم مختلف کٹوتیوں کے بعد اس کی مالیت تقریباً 878 ارب ڈالر رہ جائے گی۔
اگر وہ مقررہ اہداف حاصل کر لیتے ہیں تو انہیں سیکڑوں ملین نئے شیئرز ملیں گے جن کی مالیت تقریباً 1 ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے، اگرچہ اس ریکارڈ توڑ معاہدے پر تنقید بھی کی جا رہی ہے لیکن ٹیسلا کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر پیکیج مسترد کیا گیا تو مسک کمپنی چھوڑ سکتے ہیں اور ٹیسلا ان کے بغیر کام نہیں چلا سکتی۔
یہ ووٹ ٹیسلا کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ کمپنی کی قدر اب بڑی حد تک مسک کے اس وژن پر منحصر ہے کہ گاڑیاں خود بخود چل سکیں، پورے امریکا میں ”روبو ٹیکسی“ نیٹ ورک قائم ہو اور انسان نما روبوٹس تجارتی سطح پر فروخت کیے جائیں۔