اپ ڈیٹ 06 نومبر 2025 09:56am

چینی صدر کی ٹیم سے ملاقات پر ٹرمپ کا طنز: ’ایسے ڈرے ہوئے لوگ زندگی میں نہیں دیکھے‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے صدر شی جن پنگ سے حالیہ ملاقات کا احوال سناتے ہوئے ایک دلچسپ واقعہ بیان کیا اور چینی وفد کے رویے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں مردوں کو اتنا خوفزدہ کبھی نہیں دیکھا۔

بدھ کے روز سینیٹرز کے ساتھ ناشتے میں صدر ٹرمپ نے بتایا کہ ملائیشیا میں صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران ”نایاب معدنیات“ کے معاملے پر بات چیت ہوئی، جو کچھ عرصہ پہلے تک عالمی بحران سمجھا جا رہا تھا، لیکن یہ مسئلہ جلد ہی حل ہوگیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ ”اگر ٹیریف نہ لگائے جاتے تو یہ ممکن نہ تھا۔“

ٹرمپ نے صدر شی کو ”سخت گیر اور ذہین شخص“ قرار دیا اور کہا کہ ملاقات کے دوران ان کے ساتھ موجود چینی حکام انتہائی خاموش اور منجمد نظر آرہے تھے۔

ٹرمپ نے مسکراتے ہوئے کہا، ”میں نے اپنی زندگی میں اتنے ڈرے ہوئے مرد کبھی نہیں دیکھے۔“

انہوں نے بتایا کہ شی جن پنگ کے دونوں طرف چھ، چھ اہلکار کھڑے تھے، سب کے بازو پیچھے بندھے ہوئے اور ٹھوڑی اونچی تھی، جیسے فوجی انداز میں کھڑے ہوں۔

ٹرمپ نے مزید کہا، ”میں نے ان میں سے ایک سے بات کرنے کی کوشش کی، مگر کوئی جواب نہیں ملا۔ میں نے کہا، ‘کیا تم جواب دو گے؟’، مگر شی نے اسے کچھ بولنے ہی نہیں دیا۔“

اس موقع پر امریکی صدر نے ہنستے ہوئے کہا، ”میں چاہتا ہوں کہ میری کابینہ بھی ایسے ہی برتاؤ کرے۔“ جس پر کمرے میں قہقہے گونج اٹھے۔

انہوں نے مذاق میں اپنے نائب صدر جے ڈی وینس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ”جے ڈی، تم کیوں ایسے نہیں ہو؟ تم تو بیچ میں بول پڑتے ہو، میں چاہتا ہوں کم از کم چند دن تو تم ویسا برتاؤ کرو جیسے شی جن پنگ کے لوگ کرتے ہیں۔“

ٹرمپ اور شی جن پنگ کی یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی اور تکنیکی پابندیاں دوبارہ سر اٹھا رہی ہیں۔
ٹرمپ کے طنزیہ انداز نے اگرچہ ماحول کو ہلکا پھلکا بنا دیا، مگر ماہرین کے مطابق ان کے یہ جملے امریکی چین پالیسی میں سختی کے اشارے بھی دیتے ہیں۔

Read Comments