صدر ٹرمپ نے شٹ ڈاؤن کو نیویارک میئر کے انتخابات میں شکست کی وجہ قرار دے دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں شٹ ڈاؤن نیویار ک کے میئر کے انتخابات میں شکست کی سب سے بڑی وجہ تھی، حکومت کاشٹ ڈاؤن ختم کرناضروری ہے، شٹ ڈاؤں نے گورنر اور میئر کے حالیہ انتخابات پر اثر ڈالا، ہم اس وقت طویل ترین شٹ ڈاؤں کا سامنا کررہے ہیں، ایسی قانون سازی کرنے جارہے ہیں جوآج سے پہلےکبھی نہیں ہوئی۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق منگل کو وائٹ ہاؤس میں ری پبلکن سینیٹرز کے ساتھ ناشتے کی ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم اس وقت طویل ترین شٹ ڈاؤن کا سامنا کررہے ہیں، یہ نیویار ک کے میئر کے انتخابات میں شکست کی سب سے بڑی وجہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ شٹ ڈاؤن سے ایئرلائنز اور اسٹاک مارکیٹ متاثر ہو رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹس کو شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار ٹھہرا یا تاہم افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ انہیں ( ڈیموکریٹس کو) اس بات کے لیے اس شدت سے مورد الزام ٹھہرایا جارہا ہے جتنا کہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔
ری پبلکن سینیٹرز کے ساتھ اس تقریب میں صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر فلی بسٹر ( بل پر ووٹنگ میں تاخیری حربوں) کو ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ اس سے شٹ ڈاؤن کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے سینیٹرز سے کہا کہ ’وقت آ گیا ہے کہ ری پبلکن وہ کریں جو انہیں کرنا چاہیے، اور وہ ہے فلی بسٹر کو ختم کرنا، یہ واحد راستہ ہے جس سے آپ یہ کر سکتے ہیں، اور اگر آپ نے فلی بسٹر کو ختم نہ کیا، تو آپ مشکل میں پڑ جائیں گے، ہم کوئی قانون سازی نہیں کر سکیں گے۔‘
سینیٹ کے ری پبلکن ارکان تقریباً متفقہ طور پر اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں، کیوں کہ انہیں خدشہ ہے کہ اگر ڈیموکریٹس دوبارہ اقتدار میں آئے تو وہ اپنی تمام مطلوبہ قانون سازی باآسانی منظور کروا لیں گے۔
صدر ٹرمپ نے سینیٹ کی ’بلیو سلِپ‘ روایت کو ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا، یہ روایت مقامی ریاست کے سینیٹرز کو یہ اختیار دیتی ہے کہ وہ انصاف سے متعلق مخصوص نامزدگیوں پر ویٹو جیسا اختیار استعمال کر سکیں، یعنی وائٹ ہاؤس کو ان کی منظوری حاصل کرنا لازمی ہو جاتا ہے۔