کامران خان کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’نکتہ‘ سے برطرفیاں، حکومت کا ملازمتیں دینے کا اعلان
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اعلان کیا ہے کہ ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم ’نکتہ‘ سے برطرف کیے گئے تمام صحافیوں کو آئندہ 48 گھنٹوں میں ملازمت فراہم کی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے حالیہ دنوں ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے برطرف کیے گئے صحافیوں کو نوکریاں فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطرف کیے گئے تمام 37 صحافیوں کو آئندہ 48 گھنٹوں میں ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔
بدھ کی شام ڈپٹی اسپیکر کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو صحافیوں کی تنظیم پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے مختلف میڈیا اداروں، خصوصاً ’نکتہ ڈیجیٹل‘ سے 37 ملازمین کی برطرفی پر احتجاجاً پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔
احتجاج کے بعد وفاقی وزرا عطا تارڑ اور امین الحق نے صحافیوں سے ملاقات کی اور ان کے تحفظات سنے۔ اس موقع پر عطا تارڑ نے برطرف صحافیوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ برطرف کیے گئے تمام صحافیوں کو اگلے 48 گھنٹوں کے اندر مختلف ڈیجیٹل میڈیا اداروں میں ملازمت فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں میڈیا کے مختلف اداروں میں ڈاؤن سائزنگ کے نام پر میڈیا ورکرز کی برطرفیاں ہوتی رہی ہیں۔ کئی اخبارات بند ہو چکے ہیں جبکہ بعض مالی مشکلات کے باعث بندش کے دہانے پر ہیں۔
ڈیجیٹل میڈیا کی آمد کے بعد سے اس میڈیم کو صحافیوں کے لیے ایک بہتر موقع کے طور پر دیکھا جارہا تھا مگر حالیہ برطرفیوں کے بعد ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ صحافیوں میں بھی بے یقینی کی فضا پیدا ہوگئی ہے۔
صحافتی تنظیموں نے ’نکتہ ڈیجیٹل‘ سے 37 ورکرز کی برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میڈیا انڈسٹری پہلے ہی مالی مشکلات سے دوچار ہے، ایسے اقدامات سے درجنوں خاندان متاثر ہو رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا ورکرز کو بغیر کسی پیشگی اطلاع اور قانونی تقاضوں کی تکمیل کے برطرف کرنا نہ صرف لیبر قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ صحافتی آزادی اور کارکنوں کے معاشی حقوق پر حملہ ہے۔
صحافتی تنظیموں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ نکتہ ڈیجیٹل سمیت جی ٹی وی، نیوز ون، سنو ٹی وی، بول نیوز اور دیگر میڈیا اداروں میں ہونے والی برطرفیوں کا فوری نوٹس لیں اور واجبات کی ادائیگی سمیت برطرف ملازمین کو انصاف فراہم کریں۔