شائع 05 نومبر 2025 10:02am

کرپٹو کرنسی کی عالمی مارکیٹ دوبارہ کریش کر گئی، بٹ کوائن سمیت تمام کرپٹو کرنسیز نے قدر کھو دی

کرپٹو کرنسی کی عالمی مارکیٹ میں بڑی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں بٹ کوائن کی قیمت چار ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جون کے بعد پہلی بار بٹ کوائن ایک لاکھ ڈالر کی حد سے نیچے آ گیا ہے۔

تازہ اعداد و شمار کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت 6.7 فیصد کمی کے بعد 93 ہزار 699 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ماہ بٹ کوائن 1 لاکھ 26 ہزار ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچا تھا، لیکن اب تک مارکیٹ میں اس کی قیمت میں 20 فیصد سے زائد کمی آ چکی ہے۔

ماہرین کے مطابق بٹ کوائن سمیت پوری کرپٹو مارکیٹ میں مندی کے واضح آثار ہیں۔ مارکیٹ کا مجموعی حجم اپنے ریکارڈ 4.27 ٹریلین ڈالر سے 20 فیصد گر کر 3.55 ٹریلین ڈالر تک آ گیا ہے۔

دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کی قدر میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ ایتھیریم کی قیمت 10 فیصد، جبکہ ایکس آر پی کی قیمت 6 فیصد تک گر گئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مارکیٹ 3.55 ٹریلین ڈالر کے سپورٹ لیول سے نیچے گئی تو یہ کرپٹو مارکیٹ میں مزید بڑی گراوٹ کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔

کرپٹو ماہرین کے مطابق بٹ کوائن کے چارٹ میں بھی صورتحال تشویش ناک ہے۔ ماہرین نے کہا تھا کہ اگر قیمت 94 ہزار ڈالر کے قریب سپورٹ لیول سے نیچے گئی تو اس میں مزید 10 سے 15 ہزار ڈالر کی کمی ممکن ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بٹ کوائن کی اگلی ممکنہ حد 85 ہزار 700 ڈالر تک جا سکتی ہے۔

دوسری جانب ”آلٹ کوائنز“ یعنی متبادل کرپٹو کرنسیوں میں بھی سرمایہ کاروں کا اعتماد تیزی سے گر رہا ہے۔ مارکیٹ میں مندی کے آثار اس قدر بڑھ گئے ہیں کہ کئی کرنسیوں کے چارٹ لمبے عرصے کے بلندی کے بعد اب نیچے آ رہے ہیں، جو ممکنہ طور پر ایک نئے کرپٹو کریش کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق اگر مجموعی کرپٹو مارکیٹ موجودہ سپورٹ لائن سے نیچے بند ہو گئی تو یہ ظاہر کرے گا کہ پچھلا ”بُل رن“ ختم ہو چکا ہے اور اب مارکیٹ ایک طویل مندی کے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے۔ ان کے مطابق، اگر بٹ کوائن 85 ہزار ڈالر کی سطح تک گرتا ہے تو دیگر کرپٹو کرنسیاں کہیں زیادہ تیزی سے نیچے جا سکتی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کرپٹو سرمایہ کاروں کے لیے اگلے چند ہفتے نہایت نازک ہیں، کیونکہ اگر رجحان تبدیل نہ ہوا تو مارکیٹ میں مزید نقصان کا سامنا ہو سکتا ہے۔

Read Comments