بھارت کے ون ڈے نائب کپتان شریاس ایئر نے آسٹریلیا کے خلاف تیسرے میچ میں پسلی کے نیچے چوٹ لگنے کے بعد اپنی صحت سے متعلق خوشخبری دی ہے۔ وہ چوٹ کے بعد کچھ دن آئی سی یو میں زیر علاج رہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے فینز کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ وہ آہستہ آہستہ صحتیابی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
شریاس ایئر نے ایک پوسٹ میں لکھا، ”میں اس وقت صحتیابی کے عمل میں ہوں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر محسوس کر رہا ہوں۔ آپ سب کی محبت اور حمایت دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ آپ سب کا شکریہ کہ آپ نے مجھے اپنی دعاؤں میں یاد رکھا۔“
شریاس ایئر زخمی تب ہوئے جب انہوں نے ہارشیت رانا کی گیند پر الیکس کیری کو آؤٹ کرنے کے لیے ایک مشکل کیچ لینے کی کوشش کی۔ ابتدائی طور پر وہ فزیو کی مدد سے میدان سے باہر نکل گئے، لیکن جلد ہی ان کی حالت خراب ہوگئی اور فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔ میڈیکل چیک اپ کے بعد معلوم ہوا کہ ان کے تِلّی (spleen) میں زخم کے باعث اندرونی خون بہہ رہا تھا، جس پر انہیں آئی سی یو میں داخل کیا گیا تاکہ قریبی نگرانی میں رکھا جا سکے۔
بھارتی کرکٹر شریاس ایئر کی جان خطرے میں، آئی سی یو منتقل
بی سی سی آئی نے جاری بیان میں بتایا کہ شریاس کی حالت مستحکم ہے، ’چوٹ کی فوری شناخت کی گئی اور خون بہنے کو روکا گیا۔ اب ان کی حالت بہتر ہے اور وہ نگرانی میں ہیں۔ 28 اکتوبر کو دوبارہ کیے گئے اسکین میں بہتری دیکھی گئی ہے اور شریاس صحتیابی کی طرف گامزن ہیں۔ بی سی سی آئی میڈیکل ٹیم، جو سڈنی اور بھارت کے ماہرین کے ساتھ مشورے میں ہیں، ان کی پیش رفت کو مسلسل دیکھ رہی ہے۔‘
بھارت کے ٹی 20 کپتان سوریہ کمار یادو نے بتایا کہ ٹیم کے لیے خوشی کی بات ہے کہ شریاس کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہم ڈاکٹر نہیں ہیں، لیکن جب کیچ لیا گیا تو باہر سے یہ معمولی لگ رہا تھا۔ لیکن جو وہاں موجود تھے، وہ جانتے ہیں کہ کیا ہوا۔ پھر انہیں ماہر کے پاس لے جایا گیا۔ جب ہم نے ان سے بات کی تو ان کی حالت بہتر محسوس ہوئی کیونکہ ڈاکٹرز اور فزیو نے بتایا کہ یہ ایک شدید حادثہ تھا۔ کبھی کبھار بہت انہونی سی ہوجاتی ہے۔ ’
ڈاکٹرز کے مطابق تلِّی کو مکمل طور پر صحتیاب ہونے میں کم از کم 6 سے 12 ہفتے لگ سکتے ہیں۔ اس دوران کسی بھی جسمانی جھٹکے یا بھاری سرگرمی سے پرہیز ضروری ہے کیونکہ دوبارہ چوٹ لگنے سے خون بہنا شروع ہو سکتا ہے۔
شریاس ایئر کی حالت بہتر ہو رہی ہے، لیکن ان کی چوٹ کی وجہ سے وہ نومبر-دسمبر میں جنوبی افریقہ کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز سے باہر رہیں گے۔ جنوری 2026 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں ان کی شرکت بھی مشکوک ہے۔