Aaj Logo

شائع 30 اکتوبر 2025 09:44am

’چار گنا بڑے دشمن کو سبق سکھایا، تو طالبان کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ‘

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ہر سطح پر اپنی سرحدی سالمیت اور قومی مفادات کا دفاع کرے گا اور ضرورت پڑی تو “منہ توڑ” جواب دیا جائے گا۔

عطا تارڑ نے کہا، “افغان طالبان کو پراکسی وار میں بھی شکست دیں گے۔ پاکستان نے چار گنا بڑے دشمن کو سبق سکھایا ہے۔” انہوں نے سوال اٹھایا کہ “آپ کی کیا حیثیت کہ آپ کشمیر پر بات کریں؟” اور کہا کہ بعض بیانات “بھارت کو خوش کرنے” کے لیے دیے جاتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ “فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کا سر کچلا جائے گا” اور اگر حملہ ہوا تو سخت ردِّعمل دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ “اعلیٰ سطحی صورتحال کے باعث ابھی پاک، افغانستان آمدورفت معطل رہے گی۔”

عطا تارڑ نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ “تو یہ کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ” — ان کا اشارہ ممکنہ داخلی و بیرونی بیانات اور پراپیگنڈے کی جانب تھا۔

دوسری جانب وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان سے مذاکرات کرکے وقت ضائع کیا گیا اور پاکستان اب اس قسم کے “لاحاصل عمل” کا حصہ نہیں بنے گا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ ایک سال میں افغانستان سے 3 ہزار افراد دہشت گردی کے لیے بھیجے گئے۔ خواجہ آصف نے کہا، “قندھار کچھ کہتا ہے اور کابل کچھ اور، دستخط ہونے لگتے ہیں تو انہیں کہیں سے کال آجاتی ہے۔”

انہوں نے زور دے کر کہا کہ طالبان کے بعض بیانات اور کارروائیاں پاکستان کی زمین پر خون ریزی کا باعث بن رہی ہیں، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

حکومتی رہنماؤں کے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب لائن آف کنٹرول اور سرحدی علاقوں میں حفاظتی تشویش اور عسکری سکیورٹی اہم موضوعات رہے ہیں۔

سرکاری حلقوں نے مشترکہ طور پر یہ موقف دہرایا ہے کہ ملک کی سرحدی سالمیت اور داخلی سلامتی کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا اور کسی بھی قسم کی جارحیت کی صورت میں مناسب اقدامات کیے جائیں گے۔

Read Comments