Aaj Logo

شائع 29 اکتوبر 2025 12:36pm

کراچی کی کون سی سڑکوں پر ای چالان ہو رہے ہیں؟

ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو دنوں میں شہر میں 6 ہزار 500 سے زائد ای چالان کیے گئے ہیں۔ پیر محمد شاہ نے بتایا کہ ہر ایک گاڑی کا چالان الگ ہے اور حتمی رقم کا اندازہ دینا مشکل ہے۔

انہوں نے نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ موٹرسائیکل کا چالان 5 ہزار روپے تک ہو سکتا ہے جبکہ بڑی گاڑیوں پر 20 ہزار روپے تک جرمانہ عائد کیا جا رہا ہے۔ بعض معاملات میں ای چالان ایک لاکھ روپے تک بھی ہو سکتا ہے۔

ڈی آئی جی ٹریفک نے واضح کیا کہ بغیر نمبر پلیٹ یا غلط نمبر پلیٹ والی گاڑیوں کے خلاف سخت مہم چلائی جائے گی اور ایسی گاڑیوں پر ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ جب تک نمبر پلیٹ درست یا اپ ڈیٹ نہیں ہوگی، گاڑی کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ گاڑی بیچنے والے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی گاڑی کے متعلق تمام قانونی کارروائی مکمل کرے۔

پیر محمد شاہ نے بتایا کہ جو پہلے گاڑیاں بیچ چکے ہیں، وہ ایکسائز سے رابطہ کریں اور شناختی کارڈ کی کاپی فراہم کریں تاکہ سسٹم میں ڈیٹا اپ ڈیٹ ہو سکے۔

کراچی میں گاڑی کسی اور کے نام ہو تو ای چالان کسے ملے گا؟

انہوں نے مزید بتایا کہ شہر میں ریڈ لائٹ، سیٹ بیلٹ نہ پہننے، اوور اسپیڈنگ، ون وے کی خلاف ورزی، موبائل فون پر بات کرنے، اور موٹرسائیکل کے لیے لیفٹ لین کی خلاف ورزی پر ای چالان کیے جا رہے ہیں۔ اب تک 8 سے 10 مختلف مدوں میں ٹکٹ جاری کیے جا رہے ہیں۔

ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق شہر میں 1,076 کیمرے نصب ہیں اور یہ تعداد مستقبل میں 12 ہزار تک بڑھائی جائے گی۔ سسٹم میں 10 ہزار ٹریکرز بھی شامل کیے جا رہے ہیں۔ چالان صاف اور پکی سڑکوں پر بھی جاری ہیں، خاص طور پر شاہراہ فیصل، بلوچ کالونی، فوزیہ وہاب فلائی اوور اور ڈرگ روڈ پر خلاف ورزیاں زیادہ ہیں۔

شہری سہولت کے لیے شہر میں 11 سہولت سینٹر کام کر رہے ہیں جہاں شہری اپنی شکایات اور مسائل کے حل کے لیے رابطہ کر سکتے ہیں۔

ای چالان کا نفاذ: کراچی میں ٹریفک کے کون سے قانون توڑنے پر کتنا جرمانہ ہوگا؟

پیر محمد شاہ نے بتایا کہ پورے سندھ میں یہ سسٹم ایک ماہ کے اندر نافذ کر دیا جائے گا۔ سسٹم کے لیے نوجوانوں کو تربیت بھی فراہم کی گئی ہے اور اب تک 100 سے زائد تربیت یافتہ نوجوان خدمات انجام دے رہے ہیں۔

پیر محمد شاہ نے زور دیا کہ ای چالان کا مقصد شہریوں کو محفوظ اور قانون کے مطابق ڈرائیونگ کی طرف راغب کرنا ہے، اور یہ نظام آنے والے وقت میں سندھ بھر میں ٹریفک نظم و ضبط میں بہتری لائے گا۔

Read Comments