آج کے دور میں انگریزی بولنا صرف ایک زبان نہیں بلکہ اعتماد، تعلیم اور ترقی کی علامت بن چکا ہے۔ ہر والدین کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ روانی سے انگریزی بولے، تاکہ وہ اسکول میں نمایاں رہے اور زندگی میں آگے بڑھے۔ لیکن اکثر والدین یہ سمجھتے ہیں کہ صرف مہنگے اسکول یا انگلش اسپیکنگ کورسز ہی اس کا حل ہیں، حالانکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔
اگر آپ روزمرہ کے معمول میں چند آسان مگر مؤثر عادتیں شامل کر لیں، تو آپ کا بچہ بغیر کسی دباؤ کے انگریزی بولنا سیکھ سکتا ہے۔ صرف تھوڑا سا وقت، حوصلہ اور مستقل مزاجی درکار ہے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے آپ کا بچہ نہ صرف انگریزی سمجھنے لگے گا بلکہ پُراعتماد انداز میں گفتگو بھی کرنے لگے گا۔
بچوں کو الرجی سے بچانے کے لیے مونگ پھلی کب کھلائی جائے؟
آئیے جانتے ہیں وہ چار سادہ مگر طاقتور عادتیں جو آپ کے بچے کو انگریزی میں ماہر بنا سکتی ہیں۔
بچے کو انگریزی سکھانے کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ آپ اس سے روزانہ انگریزی میں بات کریں۔ بات چیت کے ذریعے زبان سیکھنا سب سے آسان اور دلچسپ ہوتا ہے۔ اگر آپ کی اپنی انگریزی بہت اچھی نہیں بھی ہے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ آغاز سادہ جملوں سے کریں، جیسے How are you? ,Let’s go وغیرہ۔
والدین کی یہ عادتیں بچوں کے دماغ کو کمزور کردیتی ہیں
آپ روزمرہ کے کاموں کے دوران بھی انگریزی شامل کر سکتے ہیں، جیسے کھانا کھاتے وقت کہیں Let’s have lunch، کپڑے پہنتے وقت Wear your shoes، یا اسکول جاتے وقت Take your bag۔ اس طرح بچہ قدرتی طور پر انگریزی سننے اور سمجھنے کا عادی ہو جائے گا۔
مزید یہ کہ کبھی کبھار آپ بچے کے ساتھ کہانیاں پڑھیں یا سنیں۔ چاہے وہ کسی کارٹون بک کی کہانی ہو یا مختصر نظم۔ یہ نہ صرف زبان بہتر کرے گا بلکہ بچے میں توجہ، اعتماد اور دلچسپی بھی پیدا کرے گا۔
بچوں کو کامیاب اور قابل بنانے کا راز والدین کی تربیت میں پوشیدہ ہے
جب بچہ گھر کے محفوظ ماحول میں انگریزی بولنے لگے گا تو آہستہ آہستہ وہ باہر بھی بلاجھجک بات کر سکے گا۔ یاد رکھیں، انگریزی سیکھنے کا پہلا قدم گھر سے شروع ہوتا ہے اور یہی وہ بنیاد ہے جو آگے جا کر مضبوط زبان اور خوداعتمادی میں بدل جاتی ہے۔
زبان کی بنیاد الفاظ پر ہوتی ہے جتنا زیادہ بچہ معنی اور استعمال کو سمجھتا جائے گا، اتنا ہی وہ روانی اور اعتماد کے ساتھ انگریزی بول سکے گا۔
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا بچہ انگریزی زبان کو صرف بولے ہی نہیں بلکہ صحیح طور پر سمجھے بھی، تو اسے ہر نئے لفظ کا مطلب سکھانا ضروری ہے۔ بچے کو یہ سمجھائیں کہ ہر لفظ کا اپنا مفہوم اور استعمال ہوتا ہے۔ جب وہ یہ پہچاننے لگے کہ کون سا لفظ کہاں استعمال ہوتا ہے، تو اس کی زبان میں خودبخود نکھار آ جائے گا۔
اس مقصد کے لیے آپ روزانہ چند منٹ نکال کر بچے کے ساتھ ڈکشنری دیکھنے یا گوگل پر سرچ کرنے کی عادت ڈالیں۔ مثال کے طور پر اگر وہ لفظ beautiful سنتا ہے، تو اسے بتائیں کہ اس کا مطلب ”خوبصورت“ ہے، اور ساتھ میں ایک مثال دیں ”It’s a beautiful day today“ اس طرح بچہ نہ صرف لفظ یاد کرے گا بلکہ اس کے جملے میں استعمال کا طریقہ بھی سیکھے گا۔
آپ چاہیں تو ہر روز ایک Word of the Day مقرر کریں، اور بچے سے کہیں کہ وہ اس لفظ کو مختلف جملوں میں بولنے کی کوشش کرے۔ یہ مشق نہ صرف بچے کے ذخیرہ الفاظ میں اضافہ کرے گی بلکہ اسے انگریزی زبان سے دوستی کرنے میں مدد دے گی۔
اگرچہ بچہ اسکول میں گرامر پڑھتا ہے، مگر گھر پر اسے دلچسپ انداز میں سکھانا زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ گرامر زبان کی ریڑھ کی ہڈی ہے، جب بچہ جملوں کی ساخت سمجھنے لگے گا تو انگریزی خودبخود آسان محسوس ہونے لگتی ہے۔
اسے بورنگ لیکچر کی طرح نہ پڑھائیں، بلکہ کھیل کے انداز میں سکھائیں۔ مثال کے طور پر، آپ Noun، Verb ،Adjective یا Tense کو پہچاننے کا گیم بنا سکتے ہیں۔ بچے سے کہیں کہ روزمرہ کی باتوں میں یہ پہچانے کہ کون سا لفظ کس حصے سے تعلق رکھتا ہے.
اسی طرح آپ گرامر کوئز ڈے رکھ سکتے ہیں، جہاں بچہ چھوٹے سوالوں کے ذریعے اپنی سمجھ کو پرکھ سکے۔ جب گرامر واضح ہو جائے گی تو بچہ نہ صرف درست جملے بنائے گا بلکہ اعتماد کے ساتھ انگریزی بولنے بھی لگے گا۔
اکثر بچے انگریزی بولتے وقت جھجک محسوس کرتے ہیں، لیکن اگر انہیں آئینے کے سامنے بولنے کی عادت ڈال دی جائے تو وہ آہستہ آہستہ اس گھبراہٹ پر قابو پا لیتے ہیں۔ آئینے کے سامنے بولنے سے بچہ خود کو دیکھ کر اپنی ادائیگی، تاثرات اور اعتماد بہتر بنا سکتا ہے۔
روزانہ چند منٹ کا وقت مقرر کریں اور بچے سے کہیں کہ وہ آئینے کے سامنے کھڑا ہو کر کوئی مختصر پیراگراف یا کہانی سنائے۔ ابتدا میں چھوٹے جملے بولنے کی ترغیب دیں، جیسے جیسے اعتماد بڑھے، لمبے اور مشکل جملے شامل کریں۔
ساتھ ہی بچے کو انگریزی کی کہانیاں یا چھوٹے آرٹیکل پڑھنے کی عادت ڈالیں۔ اس سے اس کے مطالعہ کی مہارت بہتر ہوگی اور بولنے میں روانی آئے گی۔ وقت کے ساتھ وہ اپنی آواز، تلفظ اور اندازِ گفتگو میں زبردست تبدیلی محسوس کرے گا۔
یاد رکھیں، زبان سیکھنے کا بہترین طریقہ مسلسل مشق ہے۔ اگر آپ روز تھوڑا وقت نکال کر یہ چار آسان عمل اپنائیں، تو چند ہی ہفتوں میں آپ دیکھیں گے کہ آپ کا بچہ نہ صرف انگریزی سمجھنے لگا ہے بلکہ روانی سے بولنے بھی لگا ہے۔