Aaj Logo

اپ ڈیٹ 29 اکتوبر 2025 12:20am

نیتن یاہو کے حکم کے بعد اسرائیل نے غزہ شہر پر دوبارہ فضائی حملے شروع کر دیے

جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اپنی فوج کو غزہ پر فوری اور ”طاقتور حملہ“ کرنے کا حکم دیا، جس کے بعد غزہ میں کم از کم تین فضائی حملوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ صابرہ میں حملے میں کئی افراد شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ حماس نے جنگ بندی معاہدے کی ”واضح خلاف ورزی“ کی ہے، جس کے بعد انہوں نے اسرائیلی دفاعی افواج کو غزہ میں طاقتور اور فیصلہ کن کارروائی کی ہدایت دی۔

نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے یہ فیصلہ اس وقت کیا جب انہیں اطلاع ملی کہ حماس نے جنوبی غزہ میں اسرائیلی افواج پر فائرنگ کی ہے اور مغویوں کی لاشوں کی واپسی کے حوالے سے بھی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

غزہ کی سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے مرکزی حصے اور اطراف میں کم از کم تین فضائی حملے کیے ہیں۔ ترجمان کے مطابق، ”قابض افواج جنگ بندی کے باوجود غزہ پر مسلسل بمباری کر رہی ہیں۔“

سول ڈیفنس غزہ کے مطابق فضائی حملہ غزہ کےاسپتال کےقریب کیاگیا، صابرہ میں حملے میں کئی افراد شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ غزہ شہر کے جنوب میں حملے میں 2 افراد شہید ہوئے۔ وسطی غزہ کے دیر البلح کے مشرقی حصوں پر بھی توپ خانے سے گولہ باری کی گئی۔

ادھر حماس نے رفح میں فائرنگ کے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ ترجمان کے مطابق اسرائیل نے اسی واقعے کو جواز بنا کر غزہ پر فضائی حملے کیے، جو جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

حماس نے کہا کہ حالیہ حملے اور رفح کراسنگ کی بندش اس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ ترجمان نے جنگ بندی کے ضامن ممالک سے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی ماہرِ خارجہ امور ولیم لارنس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے تازہ فضائی حملے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کا اہم امتحان ثابت ہوں گے۔

الجزیرہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اگر نیتن یاہو حکومت محدود فضائی کارروائیوں سے آگے بڑھ کر دوبارہ جنگ شروع کرتی ہے تو واشنگٹن کو غزہ میں جنگ بندی کے نفاذ سے متعلق اپنے عزم کا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ 10 اکتوبر کو نافذ ہوا تھا، جس کے تحت دونوں فریقوں نے حملے روکنے اور مغویوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا۔ تاہم تازہ فضائی حملوں نے خطے میں ایک بار پھر کشیدگی بڑھا دی ہے۔

جنگ بندی معاہدے کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں ابتک کم از کم 94 فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں۔

Read Comments