ملک میں سردیوں کے موسم کی آمد سے ماحول میں دھند اور دھواں بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے کھانسی ایک عام مسئلہ بن گیا ہے۔
عام طور پر ہم کھانسی کو نزلہ یا الرجی سے جوڑتے ہیں، لیکن آلودہ ہوا میں شامل چھوٹے ذرات اور کیمیائی مادے گلے کی نازک جھلیوں کو چبھاتے ہیں، جس کے نتیجے میں مختلف مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔ اس میں گلے میں جلن یا خراش، خشک یا مسلسل کھانسی، سانس لینے میں ہلکی یا کبھی کبھار شدید دشواری، پہلے سے موجود الرجی یا سانس کی بیماریوں میں اضافہ شامل ہیں۔ جبکہ بعض افراد میں گلے کی خراش کی وجہ سے نیند یا روزمرہ کے کام متاثر ہو سکتے ہیں۔
صبح کے وقت ناک کیوں زیادہ بند محسوس ہوتی ہے؟
ایپ یا ویب سائٹ سے ہوا کا معیار ( اے کیو آئی) دیکھیں۔ جب ہوا کا معیار خراب ہو تو باہر زیادہ وقت گزارنے سے بچیں، خاص طور پر صبح اور شام کے اوقات میں جب دھواں اور دھند زیادہ ہوتی ہے۔
اگر باہر جانا ضروری ہو تو N95 یا FFP2 ماسک استعمال کریں۔ یہ چھوٹے ذرات کو کپڑے کے ماسک سے بہتر روکتا ہے۔
کھڑکیاں بند رکھیں اور ایئر پیوریفائر چلائیں۔ اگر نہیں ہے تو گھر کے پودے رکھیں اور دھواں پیدا کرنے والی چیزوں سے بچیں۔
زہریلی اور آلودہ فضا، پھیپھڑوں کے لیے خطرے کی گھنٹی
خشک ہوا گلے کو زیادہ چبھاتی ہے۔ ہیومیڈیفائر یا پانی کا پیالہ رکھیں تاکہ ہوا ہلکی نمی والی ہو۔
گرم نمکین پانی سے غرارے کریں اور 5–10 منٹ بھاپ لیں۔ یہ گلے کو سکون دیتا ہے اور بلغم نرم کرتا ہے۔
گرم پانی، جڑی بوٹیوں کی چائے، سوپ، ادرک اور تلسی کھانسی کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
نمکین پانی یا نیٹی پاٹ سے ناک دھوئیں، تاکہ ذرات نکل جائیں اور کھانسی کم ہو۔
آلودگی زیادہ ہونے پر غیر ضروری باہر نہ جائیں۔ دن کے درمیانی وقت تھوڑا باہر نکلنا بہتر ہوتا ہے۔
سگریٹ چھوڑیں، گھر میں دھواں کم کریں، صحت مند رہیں اور آسان سانس کی مشقیں کریں۔ یہ آلودگی کی وجہ سے کھانسی کو کم اور صحت بہتر بناتے ہیں۔
اگر کھانسی، گلے کی خراش یا سانس لینے میں دشواری زیادہ ہو یا طویل وقت تک برقرار رہے تو فوراً ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ خود سے ادویات نہ لیں۔ دمہ یا دیگر سانس کی بیماری والے افراد کو خاص احتیاط کی ضرورت ہے۔