Aaj Logo

اپ ڈیٹ 27 اکتوبر 2025 10:40am

لوور میوزیم میں صدی کی سب سے بڑی چوری کرنے والے مبینہ چور گرفتار

پیرس میں لوور میوزیم کے قیمتی زیورات کی ڈکیتی کے معاملے میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ حکام کے مطابق پولیس نےدو مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جن میں ایک ملزم بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔

فرانسیسی اخبار ”لے پریزیئن“ کے مطابق ہفتے کی شام حراست میں لیے گئے دونوں افراد کی عمریں تیس برس کے لگ بھگ ہیں اور وہ دارالحکومت کے نواحی علاقے سین سینٹ دونی کے رہائشی ہیں۔ یہ علاقہ فرانس کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔

برطاوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق دونوں افراد پہلے سے پولیس کو معلوم تھے۔ ایک ملزم شارل دے گال ایئرپورٹ سے الجزائر کے لیے پرواز کرنے والا تھا جب اسے حراست میں لیا گیا۔ تاحال فرانس کے چوری شدہ شاہی زیورات میں سے کوئی بھی بازیاب نہیں ہوا ہے۔

پیرس کی پراسیکیوٹر لور بیکو نے گرفتاری کی تفصیلات ظاہر نہ کرتے ہوئے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ یہ معلومات میڈیا تک پہنچ گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ انکشاف سو سے زائد محققین کی تفتیشی کوششوں میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے، جو اس وقت چوری شدہ زیورات اور تمام ملوث افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

فرانسیسی وزیر داخلہ لوران نیونیز نے چوری کے ایک ہفتے بعد تحقیقات میں پیش رفت پر پولیس کو سراہا، انہوں نے مزید کوئی تفصیلات شئیر نہیں کیں بلکہ کہا کہ ابھی کسی خاص تفصیل کو ظاہر کرنے کا وقت نہیں آیا۔

یہ واقعہ 19 اکتوبر کو پیش آیا جب چار نقاب پوش افراد نے لوور میوزیم سے آٹھ قیمتی زیورات چرا لیے، جن کی مالیت تقریباً 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالر بتائی جاتی ہے۔ چوروں نے کھلے عام دن کے وقت کرین کی مدد سے اوپر کی کھڑکی توڑی اور موٹربائیکس پر فرار ہو گئے۔

چوری ہونے والے قیمتی نوادرات میں ملکہ میری امالی اور ملکہ ہورٹنس کے زیورات شامل تھے، جن میں ایک تاج اور ایک جوڑی بالیاں تھیں۔ یہ زیورات انیسویں صدی کے اوائل کے دور سے تعلق رکھتے ہیں۔

شہنشاہ نپولین سوم کی اہلیہ ایمپریس یوجینی کا تاج میوزیم کے باہر سے خستہ حالت میں برآمد ہوا۔ پولیس کے مطابق چور فرار کے دوران یہ تاج، جو سونا، زمرد اور ہیرے سے تیار کیا گیا تھا، راستے میں گرا گئے۔

لوور محل کی تعمیر بارہویں صدی کے آخر میں ہوئی تھی اور یہ طویل عرصے تک فرانس کے بادشاہوں کی سرکاری رہائش گاہ رہا۔ بادشاہ لوئی چہار دہم نے جب ورسائے محل منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تو لوور کو چھوڑ دیا گیا۔ بعد ازاں فرانسیسی انقلاب کے چار سال بعد، 1793 میں اسے شاہی فن پاروں کے عجائب گھر میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔

اس ڈکیتی نے نہ صرف فرانس بلکہ دنیا بھر میں ہلچل مچا دی ہے۔ بہت سے فرانسیسی شہریوں نے اسے قومی شرمندگی قرار دیا کیونکہ یہ واردات دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے میوزیم میں ہوئی۔

Read Comments