Aaj Logo

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2025 02:18pm

’مودی ٹرمپ کا سامنا کرنے سے کتراتے ہیں‘، آسیان سمٹ میں آن لائن شرکت کے فیصلے پر اپوزیشن کی تنقید

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کےآسیان سمٹ میں آن لائن شرکت کرنے کے فیصلے کو اپوزیشن کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ مودی دراصل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سامنا کرنے سے گریز کر رہے ہیں، جو اسی کانفرنس میں ذاتی طور پر شریک ہوں گے۔

کانگریس کے رہنما جے رام رمیش نے ایکس پر بیان میں نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’کچھ دنوں سے قیاس آرائی ہو رہی تھی کہ کیا وزیر اعظم مودی کوالالمپور سمٹ میں شرکت کریں گے یا نہیں۔ اب لگتا ہے کہ وہ نہیں جائیں گے۔ وجہ بالکل واضح ہے کہ مودی صدر ٹرمپ کا براہِ راست سامنا کرنے سے کتراتے ہیں، وہ اسی وجہ سے مصر میں ہونے والے غزہ امن سمٹ میں بھی نہیں گئے تھے‘۔

انہوں نے اسی بیان میں مودی پر مزاحیہ انداز میں طنز بھی کیا، لکھا ’لگتا ہے اُن کے ذہن میں بالی ووڈ کا وہ پرانا گانا گردش کر رہا ہے: ’بچ کے رہنا رے بابا، بچ کے رہنا رے‘۔

اپوزیشن کا الزام ہے کہ مودی کے کوالالمپور سمٹ اور غزہ کانفرنس میں شرکت سے انکار سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ٹرمپ کا سامنا کرنے سے گریزاں ہیں۔

آسیان سمٹ؛ ملائیشیا

بھارتی وزیراعظم نے گزشتہ روز ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کو آسیان کا سربراہ نامزد ہونے پر مبارکباد دی اور اسی بیان میں انہوں نے اس کانفرنس میں آن لائن شرکت کا ارادہ ظاہر کیا۔

رائٹرز کے مطابق بھارتی وزیراعظم اس اجلاس میں ذاتی طور پر شرکت کرنے والے تھے۔ دوسری جانب ملائشیا کے وزیر خارجہ نے بھی گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ٹرمپ 26 اکتوبر کو ملائیشیا کا دورہ کریں گے، جس سے بھارت میں قیاس آرائیاں بڑھ گئی تھیں کہ ان کی اور مودی کی ملاقات ہوسکتی ہے۔

جنوب مشرقی ایشیا کے رہنماؤں کا اجلاس 26 سے 28 اکتوبر تک ملائشیا کے دارالحکومت میں ہوگا۔ اس میں بلاک کے تمام 10 ارکان کے ساتھ چین، جاپان اور امریکا جیسے اہم تجارتی شراکت دار بھی شریک ہوں گے۔

Read Comments