نیشنل بینک آف پاکستان (این بی پی) اور نیشنل کلیئرنگ کمپنی آف پاکستان لمیٹڈ (این سی سی پی ایل) کے درمیان بینکنگ سیکٹر اور کیپٹل مارکیٹس کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے گئے ہیں۔ یہ معاہدہ پاکستان میں مالیاتی شعبے کے انضمام اور سرمایہ کاروں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کی سمت ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
اس شراکت داری کا مقصد بینکنگ اور کیپٹل مارکیٹ کے نظام میں جدید مالیاتی اقدامات اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ این بی پی کے مطابق، یہ قدم ملک کی پائیدار معاشی ترقی، مالیاتی شفافیت اور سرمایہ تک بہتر رسائی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
معاہدے کے تحت، نیشنل بینک آف پاکستان مارجن ٹریڈنگ کے لیے بطور فنانسر خدمات فراہم کرنے کے امکانات کا جائزہ لے گا، جس کے ذریعے سرمایہ کار ریڈی مارکیٹ میں اہل سکیورٹیز کی خریداری کر سکیں گے۔ مزید یہ کہ این بی پی، این سی سی پی ایل کا کسٹوڈین کلیئرنگ ممبر بننے پر بھی غور کر رہا ہے، تاکہ اپنے ویلتھ مینجمنٹ صارفین کو سکیورٹیز مارکیٹ تک محفوظ اور مؤثر رسائی فراہم کی جا سکے۔
این بی پی کے صدر و سی ای او رحمت علی حسنی نے کہا کہ یہ معاہدہ بینک کے لیے مارجن فنانسنگ، کسٹوڈین کلیئرنگ ممبر شپ اور کیپٹل گین ٹیکس سروسز جیسے نئے مواقع فراہم کرے گا، جن سے بینک کی سرمایہ اور قرضہ جاتی مارکیٹ کی سہولیات میں مزید بہتری آئے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ”این بی پی ایک قومی مالیاتی ادارے کے طور پر حقیقی معیشت اور مالیاتی نظام کے درمیان ایک مضبوط پل بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ اشتراک مضبوط، شفاف اور سرمایہ کار دوست مالیاتی ڈھانچے کی تشکیل کی سمت ایک اہم قدم ہے۔“
این بی پی کے سینئر ایگزیکٹو وائس پریذیڈنٹ محمد اسماعیل یوسف نے کہا کہ این سی سی پی ایل کے ساتھ شراکت پاکستان کی مالیاتی منڈیوں کی ترقی کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ اس اشتراک سے سرمایہ کاروں کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے، سسٹم کی کارکردگی میں بہتری آئے گی، اور بینکنگ و کیپٹل مارکیٹ کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
این سی سی پی ایل کے ڈپٹی سی ای او عمران احمد خان نے کہا کہ نیشنل بینک کے ساتھ تعاون سے مالیاتی نظام اور کیپٹل مارکیٹ کے ایکو سسٹم میں انضمام اور ہم آہنگی پیدا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ”یہ مفاہمتی یادداشت دونوں اداروں کے درمیان ایسا رشتہ قائم کرے گی جو بینک صارفین کو سرمایہ کاری کے عمل میں مؤثر طریقے سے شامل کرے گا اور ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔“
ایم او یو کے مطابق، این بی پی این سی سی پی ایل کے کیپٹل گین ٹیکس (سی جی ٹی) سسٹم کے استعمال کا بھی جائزہ لے گا، جو درج شدہ ایکویٹی اور ڈیٹ سکیورٹیز کی فروخت پر ٹیکس کے خودکار حساب اور وصولی کو ممکن بناتا ہے۔ اس اقدام سے شفافیت بڑھے گی اور ریگولیٹری فریم ورک مزید مضبوط ہوگا۔
مزید برآں، نیشنل بینک سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور این سی سی پی ایل کے ساتھ پروفیشنل کلیئرنگ ممبر (پی سی ایم) کے طور پر رجسٹریشن کے امکانات کا بھی جائزہ لے گا، تاکہ ٹریڈنگ بروکرز اور ان کے صارفین کو سیٹلمنٹ اور کلیئرنگ کی جدید خدمات فراہم کی جا سکیں۔