راولپنڈی ٹیسٹ میں دوسرے روز جنوبی افریقا نے چار وکٹوں پر 185 رنز بنالیے ہیں جس کے بعد کھیل کے دوسرے روز کا اختتام ہوگیا۔
جنوبی افریقی کھلاڑی اسٹبس 68 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ ڈی زورزی 55 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی طرف سے 38 سالہ اسپنر آصف آفریدی نے دو شکار کیے، پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 333 رنز بناسکی۔
اسپنر مہاراج نے سات وکٹیں لیں۔ پروٹیز کو پاکستان کا اسکور برابر کرنےکے لیے 148 رنز درکار ہیں۔
جنوبی افریقہ کے اسپنر کیشف مہاراج نے تباہ کن باؤلنگ کرتے ہوئے پاکستان کی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کیا۔ مہاراج نے 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے قومی ٹیم کو 333 رنز پر ڈھیر کردیا۔
دوسرے اور آخری ٹیسٹ کے دوسرے دن پاکستان نے 259 رنز، پانچ کھلاڑی آؤٹ پر اپنی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تھی، مگر جنوبی افریقی اسپنر مہاراج نے اپنی گھومتی گیندوں سے پاکستانی بلے بازوں کو مشکل میں ڈال دیا تھا۔ انہوں نے صرف 102 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں۔
یہ ان کے ٹیسٹ کیریئر میں بارہواں موقع ہے جب انہوں نے ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زائد کھلاڑی آؤٹ کیے۔
پاکستان کی جانب سے کپتان شان مسعود نے 87 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ اسکور کیا۔ انہوں نے تحمل اور مہارت کے ساتھ بلے بازی کی، مگر دوسرے اینڈ سے کوئی بھی کھلاڑی زیادہ دیر ان کا ساتھ نہ دے سکا۔
ابتدائی طور پر پاکستان نے 316 رنز تک پہنچ کر مستحکم پوزیشن حاصل کر لی تھی، مگر مہاراج نے اس وقت بازی پلٹ دی جب انہوں نے آغا سلمان کو 45 رنز پر ایل بی ڈبلیو کیا۔ آغا سلمان نے سعود شکیل کے ساتھ چھٹی وکٹ کے لیے 70 رنز کی شراکت قائم کی۔
سعود شکیل نے بھی ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے اپنی دسویں نصف سنچری مکمل کی، مگر مہاراج نے انہیں 66 رنز پر سلپ میں کیچ آؤٹ کروا دیا۔ اسی کے بعد پاکستانی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور آخری پانچ وکٹیں صرف 17 رنز کے اضافے پر گر گئیں۔
مہاراج نے شاہین شاہ آفریدی کو صفر پر بولڈ کیا، جبکہ ساجد خان (5) اور آصف آفریدی (4) کو آؤٹ کر کے اننگز کا خاتمہ کیا۔
جوابی اننگز میں جنوبی افریقہ نے بغیر کسی نقصان کے 9 رنز بنا لیے ہیں۔ میچ کے دوسرے روز کے اختتام پر جنوبی افریقہ کی پوزیشن مستحکم دکھائی دے رہی ہے، جبکہ پاکستان سیریز میں برتری حاصل کرنے کے لیے میدان میں ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے لاہور میں پہلا ٹیسٹ 93 رنز سے جیتا تھا اور دو میچوں کی سیریز میں کلین سویپ کا عزم رکھتا ہے۔