Aaj Logo

اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2025 02:39pm

پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کا طریقہ کیا ہے؟

حکومتِ پاکستان نے مذہبی جماعت تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی کا باضابطہ طور پر نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔

وفاقی کابینہ نے جمعرات کو ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی جس کے بعد جمعے کو وزارتِ داخلہ نے باضابطہ طور پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے اس میں بعض وجوہات کا بھی ذکر کیا ہے۔

ٹی ایل پی کے غزہ مارچ کی کال کے دوران پنجاب پولیس سے جھڑپوں کے بعد پنجاب حکومت نے پارٹی پر پابندی لگانے کی سفار ش کی تھی۔

پنجاب حکومت کی سفارش کی روشنی میں وفاقی حکومت نے ٹی ایل پی پر پابندی کی منظوری دی ہے۔ تاہم پارٹی پر مکمل پابندی کے لیے ابھی کچھ مراحل طے ہونا باقی ہیں۔

پاکستان میں سیاسی و مذہبی جماعت پر پابندی لگانے کا طریقہ کیا ہے؟

آئینِ پاکستان کے تحت وفاق کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ انتشار پھیلانے اور ملکی سلامتی کو نقصان پہنچانے والی جماعت پر پابندی عائد کرسکتی ہے۔

قانونی طریقہ کار کے مطابق وزارتِ داخلہ کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی منظوری وفاقی کابینہ دیتی ہے۔ اس منظوری کے بعد وزارتِ داخلہ پارٹی پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کرتی ہے۔ اس نوٹی فکیشن کی روشنی میں الیکشن کمیشن پارٹی کو ڈی لسٹ کرتے ہوئے اس کی رجسٹریشن ختم کر دیتی ہے۔

اس اقدام کے نتیجے میں اگر پابندی کی زد میں آنے والی جماعت کی کسی بھی اسمبلی میں نمائندگی ہوگی تو ان ارکان کی رکنیت بھی ختم ہو جائے گی۔

الیکشن کمیشن حکام کے مطابق اگر پارٹی پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری ہونے سے قبل ارکان اسپیکر کو تحریری طور پر اپنی پارٹی سے وابستگی ختم کر کے آزاد حیثیت میں رہنے کے بارے میں آگاہ کر دیں تو ان کی رکنیت ختم نہیں ہوتی۔ دوسری صورت میں نہ صرف ان کی رکنیت ختم ہوتی ہے بلکہ وہ ضمنی الیکشن میں آزاد حیثیت سے حصہ لینے کے اہل بھی نہیں رہتے۔

جب کسی سیاسی جماعت پر پابندی لگتی ہے تو اسے یہ حق حاصل ہوتا ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے رجوع کرے۔ اس کے لیے وفاقی کابینہ کے فیصلے کے بعد پندرہ دن میں سپریم کورٹ میں ایک ریفرنس دائر کرنا ہوتا ہے۔

اگر سپریم کورٹ بھی وفاقی حکومت کے فیصلے کو درست قرار دے دیتی ہے تو اس جماعت کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ پارٹی ختم ہونے کا مطلب ہے کہ حکومت اس کے دفاتر سیل اور اثاثہ جات قبضے میں لے کر بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیتی ہے۔ اور وہ سیاسی و مذہبی جماعت انتخابات لڑنے کے لیے بھی حصہ نہیں لے سکتی۔

قانونی ماہرین کے مطابق آئین کے آرٹیکل 17 میں سیاسی جماعتوں کو اپنے مالی ذرائع بتانے کا بھی پابند کیا گیا ہے۔

ماضی میں کون کون سی جماعتیں پابندی کی زد میں آئیں؟

اپریل 2021 میں پاکستان تحریِک انصاف کی حکومت نے ٹی ایل پی پر انسدادِ دہشت گردی کے قوانین کے تحت پابندی عائد کی تھی۔

اس کے علاوہ پاکستان میں مختلف ادوار میں کچھ سیاسی جماعتوں پر پابندیاں عائد کی جاچکی ہیں۔ پابندی کا شکار ہونے والی دیگر مذہبی سیاسی جماعتوں میں سپاہ صحابہ پاکستان، سپاہ محمد پاکستان، تحریکِ جعفریہ پاکستان، ملتِ اسلامیہ پاکستان اور دیگر شامل ہیں۔

Read Comments