Aaj Logo

شائع 13 اکتوبر 2025 07:05pm

ایران جوہری معاہدے پر بس ہاں کرے، ہم تیار ہیں، صدر ٹرمپ کا دو ٹوک اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) سے خطاب کے دوران دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ اگر ایران تیار ہو تو امریکا جوہری معاہدے کے لیے تیار ہے۔

خبر رساں ادارے ڑائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان معاہدہ ایران کی ”اب تک کی سب سے بہترین فیصلہ سازی“ ہو سکتی ہے، اور وہ پُرامید ہیں کہ یہ معاہدہ جلد ہو جائے گا۔

ٹرمپ نے خطاب کے دوران کہا، ”ہم تیار ہیں، جب تم تیار ہو۔ یہ ایران کا بہترین فیصلہ ہوگا، اور یہ ہونے والا ہے۔“

انہوں نے مزید کہا، ”دوستی اور تعاون کا ہاتھ بڑھا ہوا ہے۔ میں آپ کو بتا رہا ہوں، وہ (ایران) معاہدہ کرنا چاہتے ہی تو یہ بہترین ہوگا اگر ہم معاہدہ کر سکیں۔“

ایران-امریکا جوہری مذاکرات: پس منظر

جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ سے قبل واشنگٹن اور تہران کے درمیان پانچ دور کے جوہری مذاکرات ہو چکے تھے۔

ان مذاکرات میں سب سے بڑا تنازع ایران میں یورینیم کی افزودگی کا مسئلہ رہا۔ مغربی طاقتیں ایران میں افزودگی کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتی ہیں تاکہ جوہری ہتھیار بنانے کا خدشہ ختم کیا جا سکے، تاہم ایران اس شرط کو مسترد کر چکا ہے۔

ایران اسرائیل کی جنگ کے دوران امریکا نے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے بھی کیے تھے، جس کے بعد مذاکراتی عمل رک گیا تھا۔

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا ردعمل

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز سرکاری ٹی وی پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ تہران امریکا کی طرف سے کسی ”منصفانہ اور متوازن“ معاہدے کی تجویز کا خیرمقدم کرے گا، تاہم تاحال کوئی واضح مذاکراتی پیشکش موصول نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا، ”اگر ہمیں امریکا کی جانب سے کوئی معقول، متوازن اور منصفانہ تجویز موصول ہوئی تو ہم ضرور غور کریں گے۔“

انہوں نے مزید بتایا کہ ایران اور امریکا کے درمیان بات چیت بالواسطہ طور پر ثالثوں کے ذریعے جاری ہے۔

Read Comments