کیمرون میں آج صدارتی انتخابات شروع ہو گئے ہیں، جن میں 92 سالہ موجودہ صدر پال بیا اپنی حکومت کے 43 سال مکمل کرنے کے بعد مسلسل آٹھویں بار منتخب ہونے کی خواہش رکھتے ہیں۔ دنیا کے سب سے عمر رسیدہ حکمران کے طور پر پال بیا کی دوبارہ کامیابی کے امکانات کو سیاسی حلقے بڑی دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق صدر پال بیا کے خلاف کئی اپوزیشن امیدوار میدان میں ہیں، جن میں 76 سالہ سابق حکومتی ترجمان اسا چیرومہ نمایاں ہیں، جنہوں نے ملک میں تبدیلی کا نعرہ بلند کر رکھا ہے اور بڑی تعداد میں عوامی حمایت حاصل کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بیا کا دوبارہ منتخب ہونا زیادہ ممکن ہے کیونکہ وہ ریاستی مشینری پر مضبوط گرفت رکھتے ہیں، جبکہ اپوزیشن کے امیدواروں میں اتفاق رائے کی کمی اور انتشار بھی ان کے حق میں کام کر رہا ہے۔
انتخابات کی گہما گہمی کے درمیان کیمرون کے شہری تبدیلی کی امید رکھتے ہیں، خاص طور پر ملک کی معاشی مشکلات اور نوجوانوں کی روزگار کی کمی کے پیش نظر پال بیا نے عوام سے ان کے حق میں ووٹ ڈالنے کی درخواست کی ہے۔
پال بیا نے پولنگ اسٹیشن میں ووٹ ڈالنے کے بعد کہا، ”کچھ بھی یقینی نہیں، انتخابات کا نتیجہ عوام کا فیصلہ ہوگا۔“
کیا پال بیا اپنی طویل حکمرانی کو مزید بڑھا پائیں گے یا کیمرون میں واقعی تبدیلی کا دور شروع ہوگا؟ اس سوال کا جواب آنے والے ہفتوں میں سامنے آئے گا، جب انتخابی نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔