پاک افغان سرحد پر افغانستان کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ کی گئی جس کے بعد پاک فوج نے منہ توڑ جواب دیا اور درجنوں افغان فوجی اور خارجی ہلاک ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، افغان فورسز نے ہفتے کے روز پاک افغان بارڈر کے مختلف مقامات پر جن میں انگور اڈا، باجوڑ، کرم، دیر، چترال اور بارام چاہ (بلوچستان) شامل ہیں، بلا کسی جواز کے فائرنگ کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اشتعال انگیزی کا مقصد خوارج (کالعدم تنظیموں کے شدت پسندوں) کی تشکیلوں کو سرحد پار کروا کر پاکستان میں داخل کرنا تھا۔
پاک فوج نے فوری شدید رد عمل دیتے ہوئے متعدد افغانی پوسٹوں کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، پاکستان کی بروقت کارروائی سے افغانستان کی متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ، درجنوں افغان فوجی اور خوارج ہلاک ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ردعمل اتنا بھرپور اور مؤثر تھا کہ متعدد طالبان پوسٹیں خالی ہو گئیں اور طالبان متعدد لاشیں اور پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں میں لاشیں بکھری ہوئی ہیں، جبکہ درجنوں افغان اہلکار اور خارجی دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، پاک فوج نے کارروائی کے دوران افغان سرزمین پر واقع ان علاقوں کو بھی نشانہ بنایا جہاں داعش اور خوارج کے دہشت گرد گروپوں کے کیمپ قائم تھے۔ ان مقامات پر ماہرانہ اور ہدفی حملے کیے گئے، جن کے باعث دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
تازہ ویڈیو کلپس میں افغان پوسٹوں کو تباہ ہوتے دیکھا جا سکتا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے خارجیوں کی سہولت کار افغان پوسٹوں کو موثر طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق داعش اور خارجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کیلئے فضائی وسائل اور ڈرونز کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ جارحانہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی، جب افغانستان کے وزیر خارجہ بھارت کے سرکاری دورے پر موجود ہیں۔
سیکیورٹی تجزیہ کاروں کے مطابق، یہ ممکنہ طور پر ایک منصوبہ بند اقدام تھا، جس کا مقصد نہ صرف پاکستان کو مشتعل کرنا بلکہ سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی کی راہ ہموار کرنا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے پاک افغان بارڈر کے قریب موجود خوارج اور داعش کے دہشت گرد کیمپوں اور ٹھکانوں کو انتہائی مہارت کے ساتھ نشانہ بنایا جاررہا ہے جبکہ افغان فورسز کئی علاقوں سے پسپائی اختیار کر چکی ہیں۔