Aaj Logo

اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2025 10:29am

صدر ٹرمپ کا چین پر مزید 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان، تجارتی جنگ کے خطرات میں اضافہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ چین سے امریکا کو برآمد کی جانے والی تمام مصنوعات پر 100 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔ یہ اقدام دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان ایک ممکنہ شدید تجارتی جنگ کو جنم دے سکتا ہے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعے کو کہا ہے کہ وہ چینی اشیاء پر محصولات میں اضافہ کریں گے اور تمام اہم سافٹ ویئر پر نئی برآمدی پابندیاں نافذ کریں گے۔

یہ اقدام بظاہر چین کے ٹیکنالوجی کے شعبے کو نشانہ بنانے کے لیے ہے۔ ان کا اعلان چین کی جانب سے حالیہ دنوں میں نایاب ارضیاتی دھاتوں پر نئی برآمدی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے، جو کہ امریکا کے ساتھ متوقع تجارتی مذاکرات سے قبل کیا گیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے پوسٹ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر کی جس میں انہوں نے لکھا کہ، ”اس حقیقت کی بنیاد پر کہ چین نے یہ بے مثال مؤقف اختیار کیا ہے، امریکا چین پر مزید 100 فیصد ٹیرف عائد کرے گا۔“

انہوں نے لکھا کہ، ”یہ محصولات یکم نومبر یا اس سے قبل نافذ العمل ہوں گے۔“

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدرشی جن پنگ سے ملاقات منسوخ نہیں کی، یقین ہےغزہ جنگ بندی برقرار رہے گی، پیرکے روز یرغمالیوں کی واپسی شروع ہوگی، دورہ اسرائیل میں پارلیمنٹ سے خطاب کروں گا۔

ٹرمپ نے اس اعلان سے چند گھنٹے قبل ٹروتھ سوشل پر ایک طویل پوسٹ میں کہا تھا کہ چین نے دنیا بھر کے ممالک کو نایاب معدنیات کی برآمدی پابندیوں سے متعلق خط بھیجے ہیں، جس میں وہ نایاب دھاتوں کی پیداوار سے متعلق تمام عناصر پر برآمدی کنٹرول لگانے کے منصوبے کا ذکر کر رہا ہے۔ ان خطوط کا حوالہ غالباً بیجنگ کی پالیسی کی طرف تھا۔“

ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہیں کچھ ممالک کی جانب سے رابطہ کیا گیا ہے جو بیجنگ کے اقدامات سے ناراض ہیں، اور انہوں نے کہا کہ انہیں حیرت ہوئی کیوں کہ چین کے ساتھ حالیہ تعلقات بہت اچھے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کو امریکی سافٹ ویئر کی برآمد پر پابندیاں اس کے ٹیکنالوجی سیکٹر، خاص طور پر کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت، کے لیے زبردست دھچکا ثابت ہو سکتی ہیں۔

ٹرمپ نے طیاروں اور ان کے پُرزہ جات پر بھی برآمدی پابندیوں کی دھمکی دی ہے، جبکہ اس معاملے سے واقف ایک شخص نے بتایا کہ امریکی انتظامیہ دیگر ممکنہ اہداف پر بھی غور کر رہی ہے۔

چین طویل عرصے سے واشنگٹن سے یکطرفہ تجارتی پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتا آیا ہے، جنہیں وہ عالمی تجارت کے لیے نقصان دہ قرار دیتا ہے۔

مارکیٹوں میں ہلچل

چینی مصنوعات پر پہلے ہی امریکا کی جانب سے 30 فیصد ٹیرف عائد ہے۔ اب نئے درآمدی ٹیکس کے اعلان کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹیں بھی گر گئیں۔

صدر ٹرمپ کی چین کو ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی کے بعد عالمی منڈیوں اور امریکا-چین تعلقات میں ایک بار پھر نیا بھونچال پیدا کر دیا ہے۔

چین دنیا بھر میں 90 فیصد سے زائد نایاب ارضیاتی دھاتوں اور میگنیٹس کی تیاری کرتا ہے۔ یہ دھاتیں برقی گاڑیوں، ہوائی جہازوں کے انجنوں اور فوجی ریڈار سسٹمز جیسے مصنوعات میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔

ٹرمپ کے اس اچانک اعلان نے عالمی مالیاتی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جس کے باعث پانچ سو ایس اینڈ پی انڈیکس میں دو فیصد سے زائد کمی آئی ہے جو اپریل کے بعد ایک دن میں سب سے بڑی گراوٹ تھی، جب ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں نے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا کیا تھا۔

Read Comments