Aaj Logo

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2025 12:59am

غزہ جنگ بندی سے متعلق اہم پیشرفت، 48 گھنٹے میں معاہدے کا امکان

مصر کے شہر شرم الشیخ میں جاری غزہ جنگ بندی کی بات چیت ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ فریقین معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں،امکان ہے کہ اگلے 48 گھنٹوں کے اندر جنگ بندی کا امکان ہے۔

سی این این کےمطابق مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق، امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف، صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور اسرائیلی مذاکرات کار رون ڈرمر اس وقت ایک توسیع شدہ میٹنگ میں شریک ہیں تاکہ معاہدے کی حتمی شکل دی جائے۔ مذاکرات کا مقصد ٹرمپ کے تجویز کردہ جنگ بندی منصوبے کو حتمی بنانا ہے۔

ایک حماس اہلکار نے بتایا کہ دونوں فریقین پہلے ہی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کر چکے ہیں، جو معاہدے کا ایک کلیدی جزو ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ اگر تنازعے پر معاہدہ طے پا جائے تو صدر ڈونلڈ ٹرمپ ممکنہ طور پر مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا ”آج اچھی پیش رفت ہوئی ہے، واقعات اچھی سمت میں ہیں، مگر ابھی کچھ کام باقی ہے۔“”مجھے امید ہے صدر اس دورے میں دلچسپی لیں گے اگر وقت موزوں ہو۔“

روبیو نے ماضی کی ناکامیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بارہا ایسی کوششیں کی گئیں مگر مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس بار فریقین محنت کر رہے ہیں اور ہر گھنٹے کے ساتھ پیش رفت ہو رہی ہے۔

قبل ازیں ٹائمز آف اسرائیل نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ ترک وزیرِ خارجہ حاقان فدان نے شام کے وزیرِ خارجہ کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا “اگر آج اتفاقِ رائے ہو جاتا ہے تو جنگ بندی طے پا جائے گی۔“

ترک وزیرِ خارجہ جو ان دنوں شام کے سرکاری دورے پر ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مصر میں جاری امن مذاکرات میں دونوں فریقوں نے فلسطینی قیدیوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غیر معمولی سنجیدگی اور عزم کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ امن مذاکرات میں قیدیوں کی رہائی، اسرائیلی افواج کے انخلا کی حدود اور شرائط، غزہ میں امداد کی فراہمی اور ممکنہ جنگ بندی کے اصول و ضوابط پر بات کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان تمام نکات پر اب تک ”قابل ذکر پیش رفت“ ہوئی ہے اور امید ہے کہ جلد کوئی فیصلہ سامنے آ جائے گا۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مصر کے شہر شرم الشیخ میں جاری اسرائیل-حماس مذاکرات تیسرے روز میں داخل ہو چکے ہیں۔ یہ مذاکرات امریکہ کے حمایت یافتہ 20 نکاتی امن منصوبے کے تحت ہو رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں اسرائیل اور حماس کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ قطر، ترکی، مصر اور امریکہ کے اعلیٰ سفارتکار بھی شریک ہیں۔

Read Comments